امریکا کی جانب سے غزہ میں علاقائی تبدیلیوں اور غزہ میں بفرزون بنانے کی اسرائیلی تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کو 7 اکتوبر جیسا حملہ دوبارہ ہونے سے روکنے کا حق ہے، لیکن جب غزہ کی مستقل حیثیت کی بات آتی ہے تو ہم بہت واضح ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم اس کی سرزمین پر تجاوزات نہ کرنے کے بارے میں واضح ہیں، نقل مکانی کرنے والوں کی گھروں کو واپسی کی حمایت کرتے ہیں۔
دوسری جانب وسطی غزہ میں زمین لڑائی کے دوران ایک ہی دن 24 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل چیخ اٹھا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم، صدر اور قومی سلامتی کے وزیر نے ’مشکل ترین دن‘ کا اعتراف کر لیا۔
روئٹرز کے مطابق 22 جنوری کا دن 7 اکتوبر کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے لیے سب سے مہلک ترین دن رہا ہے، اسرائیل کے پریشان وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 24 فوجیوں کی ہلاکتوں کے ساتھ یہ جنگ شروع ہونے کے بعد کا مشکل ترین دن ہے۔
غزہ میں زمینی لڑائی شدید، حماس کے حملے میں 24 اسرائیلی فوجی ہلاک
انھوں نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ میں نہیں رکیں گے اور مکمل فتح تک لڑنا بند نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو نے کہا فوج اس حملے کی تحقیقات کرے گی جس میں فلسطینی جنگجوؤں کی جانب سے راکٹ سے چلنے والے دستی بموں سے ایک ٹینک کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ایک ثانوی دھماکا ہوا، جس سے فوجیوں پر دو عمارتیں گر گئیں۔