ہفتہ, نومبر 16, 2024
اشتہار

بلڈ پریشر کے مریض کو فوری طور کیا کرنا چاہیے؟

اشتہار

حیرت انگیز

عام طور پر لوگ بلڈ پریشر کے کم یا زیادہ ہونے کو معمول پر سمجھ رہے ہوتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے اس بیماری کے شکار ہونے والے اکثر افراد کو کسی قسم کی جسمانی علامات کا سامنا نہیں ہوتا؟

ہائی بلڈ پریشر یا فشار خون کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب شریانوں سے گزرنے والے خون کا دباؤ مسلسل بہت زیادہ ہو۔ ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس کے شکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔

اس کے علاوہ لو بلڈ پریشر یعنی خون کے دباؤ میں کمی اس وقت ہوتی ہے جب آپ بیٹھنے یا لیٹنے سے کھڑے ہونے کی طرف جاتے ہیں، یہ ہر عمر کے لوگوں میں عام ہے جیسا کہ جسم پوزیشن میں تبدیلی کو ایڈجسٹ کرتا ہے، وہاں ایک مختصر مدت ہوسکتی ہے یعنی چکر وغیرہ۔

- Advertisement -

یہاں ہم آپ کو بلڈ پریشر میں کمی یعنی لو بی پی کے بارے میں آگاہ کریںگے کہ لو بی پی کے مریضوں کو جیسے ہی چکر آئے تو انہیں فوری طور پر کیا کرنا چاہیے؟

کم بی پی والے مریض کو اکثر چکر آنا، بے چینی اور سر درد کی شکایت ہوتی ہے ایسے مریضوں کو جیسے ہی چکر آئے فوراً یہ دو کام کر لیں ورنہ یہ ان کی زندگی کے لیے خطرناک ہے۔

بلڈ پریشر کم ہونے کے بعد جسم کی سرگرمیاں سست پڑنے لگتی ہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کن چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ پہلا سوال یہ ہے کہ بی پی کم کیوں ہے اور کم ہونے پر مجھے چکر کیوں آتے ہیں؟

لو بی پی کا مطلب ہے کہ اس کی ریڈنگ ہمیشہ دو نمبروں میں آتی ہے۔ سیسٹولک پریشر اوپر نظر آتا ہے جو شریانوں میں دباؤ کی پیمائش کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے دل دھڑکتا ہے اور خون سے بھر جاتا ہے۔ کم نمبر ڈائیسٹولک پریشر کی پیمائش کرتا ہے۔ جب دل کی دھڑکن آرام کرتی ہے تو شریانوں میں دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ نارمل بی پی 90/60 mmHg اور 120/80 mmHg کے درمیان ہے کیونکہ جب یہ کم ہوتا ہے تو بی پی کم سمجھا جاتا ہے۔

جب بلڈ پریشر کم ہوتا ہے تو آکسیجن اور غذائی اجزاء جسم کے دوسرے حصوں تک صحیح طریقے سے نہیں پہنچ پاتے۔ کم بلڈ پریشر کی وجہ سے جسم کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے خون کی صحیح مقدار دماغ تک نہیں پہنچ پاتی۔ اور چکر آنے لگتے ہیں۔ جسے postural hypotension کہتے ہیں۔

جب آپ کا بی پی کم ہو تو آپ کو چکر آنے پر کیا کریں؟

نمکین پانی استعمال کریں

کم بی پی والے مریض کو بار بار چکر آنے لگیں تو سب سے پہلے اسے نمک اور پانی پلائیں۔ دراصل ایسا اس لیے کیا جاتا ہے کہ اس میں سوڈیم ہوتا ہے جو دماغ کو متحرک رکھتا ہے اور بی پی کو بڑھاتا ہے ساتھ ہی یہ خون کو پمپ کرنے کا بھی کام کرتا ہے تاکہ جسم میں خون کی روانی بڑھے۔ بعد میں آپ اس میں چینی اور نمک کا محلول بھی ڈال سکتے ہیں۔

گرم دودھ یا کافی دیں۔

بی پی بڑھانے کے لیے گرم دودھ یا کافی دیں۔ اس سے بی پی فوراً بڑھ جاتا ہے۔ دودھ کے کثیر غذائی اجزاء بی پی کو متوازن کرنے کا کام کرتے ہیں۔ کافی میں بہت زیادہ کیفین ہوتی ہے جو کم بی پی کو جلد بڑھاتی ہے۔ اگر آپ کو کم بی پی کی وجہ سے چکر آتے ہیں تو آپ ان دو چیزوں پر عمل کر سکتے ہیں۔ ان سب کے علاوہ وافر مقدار میں پانی پئیں اور پیٹ بھر کر کھانا کھائیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں