کراچی: غیرملکی ہیکر نے بورڈ آف سیکنڈری سمیت متعدد تعلیمی اداروں کی ویب سائٹس ہیک کرلیں البتہ انہیں تکنیکی ٹیم نے بروقت اقدامات کر کے بحال کروالیا۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی ہیکر نے سب سے پہلے میٹرک بورڈ کی ویب سائٹ ہیک کی، تکنیکی ٹیم نے 11 گھنٹے بعد اسے بحال کیا۔ نامعلوم ہیکر نے تعلیمی بورڈ کی ویب سائٹ کے صفحہ اول کو سیاہ کردیا تھا اور یہاں پر ایک پیغام بھی درج تھا۔
میٹرک بورڈ ذرائع کے مطابق بھارتی ہیکر نے ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی، قبل ازیں سندھ محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ بھی ہیکر نے ہیک کی تھی۔ ہیکر نے پیغام کے ساتھ اپنی آئی ڈی بھی دی تھی جس میں اُس نے منتظمین کو رابطہ کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔
بعد ازاں ہیکر نے کھاریاں یونیورسٹی، اسلامیہ کالج کی ویب سائٹ بھی ہیک کی جبکہ اُس نے انٹرمیڈیٹ کی ویب سائٹ ہیک کرنے کی بھی دھمکی دی جس کو تکنیکی ٹیم نے پہلے ہی محفوظ بنالیا۔
ہیکنگ کیا ہے؟
کوئی بھی نامعلوم شخص ویب سائٹ میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہوکر اس کے صفحہ اول پر پیغام درج کردیتا ہے، ویب سائٹس کو محفوظ بنانے کے لیے اداروں کی طرف سے تکنیکی ٹیم بھی بھرتی کی جاتی ہے۔
کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی بہتری کے بعد ہیکرز نے بھی مختلف اکاؤنٹس اور ویب سائٹس پر قبضہ کرنے کے لیے نئے طریقے دریافت کیے۔
ہیکر مرضی کے بغیر سسٹم تک رسائی کر کے ڈیٹا کو نقصان پہنچاتا ہے جو کسی بھی ادارے یا شخص کے لیے بہت زیادہ پریشانی کا باعث بنتا ہے۔
ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیکر فشنگ کے ذریعے ایڈمن پاسورڈ حاصل کرتے ہیں، یہ بظاہر عام سی ترکیب ہے مگر اس کے لیے کمپیوٹر سافٹ ویئر اور دیگر ڈولپمنٹ لینگویجز پر مہارت بھی ضروری ہے۔
ہیکنگ ایک جرم ہے جس کے ذریعے ہیکرز کسی بھی آئی ڈی یا ویب سائٹ تک رسائی حاصل کرکے رقم کا مطالبہ یا پھر اپنے دیگر خواہشات منواتے ہیں۔