اسکردو : پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ سرکرلی، ساجد سدپارہ نے کہا کے ٹو بوٹل نک سے لاشوں کو لانے میں خطرہ ہے، لاشوں کونقصان پہنچائے بغیر لانے کافیصلہ فیملی ،ماہرین کی مشاورت سےہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ ، ایلیا سیکلے اور پسانگ شرپا نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ سرکرلی۔
اس موقع پر ساجدسدپارہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ حالیہ کچھ دن ہمارے لیے زیادہ خوش قسمت ثابت ہوئے، خوش قسمت ہیں کہ اپنےساتھیوں کی لاشیں ملی ہیں، لاشوں کو محفوظ مقام پر منتقل کررہے ہیں۔
Last few days have been challenging and lucky for us all, high up in the mountains. With whole nation waiting and looking to hear about search and recovery of their hero #AliSadpara. We are lucky enough to find the bodies of my companions from #K2Winter2021 and trying to 1/n
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) July 28, 2021
پاکستانی کوہ پیما کا کہنا تھا کہ انتہائی تکنیکی،خطرناک ڈھلان کی وجہ سے واپسی میں مشکلات ہیں، میں نے آج صبح کے ٹو سر کرلیا ہے، کے ٹو بوٹل نک سے لاشوں کو لانے میں خطرہ ہے ، فیملی اورماہرین سے مشاورت کے بعد لاشوں کی واپسی کا کام ہوگا۔
secure and preserve it at a safe location for further possibilities. Being at a very technical and dangerous slope, retrieving it in first place is challenging. In order to honour my father #AliSadpara and lost companions,I have once again set my foot on the summit of K2 this 2/n
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) July 28, 2021
ساجدسدپارہ نے مزید کہا کہ لاشوں کونقصان پہنچائے بغیر لانے کافیصلہ فیملی ،ماہرین کی مشاورت سےہوگا۔
خیال رہے دو روز قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ کے ٹو بیس کیمپ کے قریب سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں اور یہ علی سدپارہ اور آئس لینڈ کے جان سنوری کی ہو سکتی ہیں، یہ دونوں لاشیں ایک دوسرے سے کافی فاصلے پر تھیں، لاشوں کی شناخت جاری ہے۔