ڈاکٹروں نے جس شخص کو مردہ قرار دے کر مردہ خانے منتقل کیا، وہ شخص ٹھیک ٹھاک ہوکر اپنے گھر واپس پہنچ گیا۔
بھارت میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا، کننور کے رہنے والے پاویتھرن نامی شخص کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دینے کے بعد مردہ خانے میں لے جانے کا کہا، اسی دوران اچانک اسکی لاش زندہ ہوگئی، مذکورہ شخص میں زندگی کی رمق موجود تھی جبکہ ڈاکٹرز درست معائنہ کرنے میں ناکام رہے تھے۔
اس شخص کو دوبارہ علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا، اب پاویتھرن نامی شخص صحت یاب ہو چکا ہے اور اسے اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر پورنیما راؤ کی قیادت میں میڈیکل ٹیم نے پاویتھرن کا علاج کیا، صرف دو دن کے علاج کے بعد اسکی صحت میں بہتری آئی ہے، ڈاکٹر پورنیما راؤ نے کہا کہ ہم نے اسے دو دن کے اندر آئی سی یو سے جنرل وارڈ میں منتقل کیا۔
پاویتھرن متعدد بیماریوں میں مبتلا تھا اور چھ دنوں سے گیسٹرو آئی سی یو میں تھا، اس دوران آکسیجن کی سپلائی کم ہونے کے بعد اس کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی۔
پاویتھرن کو 13 تاریخ کی رات مردہ تصور کیا گیا تھا۔ پاویتھرن سانس لینے میں شدید دشواری اور گردے کی بیماری کی وجہ سے منگلورو کے ایک نجی اسپتال میں وینٹی لیٹر پر تھا۔
ڈاکٹروں نے انہیں ہسپتال سے یہ کہہ کر فارغ کر دیا کہ وہ 10 منٹ سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکیں گے،اسپتال کا عملہ اسے مردہ خانے میں لے جانے کے لیے اسٹریچر کے ساتھ ایمبولینس میں موجود تھے کہ اس کا جسم لرزتا ہوا محسوس ہوا۔ اسے فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ میں لے جایا گیا۔
کنور کے اے کے جی ہسپتال میں 11 دن کے علاج کے بعد، پاویتھرن اب لوگوں کو پہچان رہا ہے اور چھوٹے چھوٹے جملے بول رہا ہے، وہ اب صحتیاب ہونے کی جانب گامزن ہے۔