امریکا میں ایک گھر میں ہونے والا خودکشی کا واقعہ پڑوسیوں نے نظر انداز کردیا، پڑوسی دکھائی دینے والی لاش کو ہیلووین کے تہوار کے لیے کی جانے والی سجاوٹ کا حصہ سمجھتے رہے۔
امریکی شہر لاس اینجلس میں ایک مکان کی بالکونی میں ایک بوڑھے شخص کی لاش 4 دن تک پڑی رہی۔
ایک پڑوسی کا کہنا تھا کہ پہلے دن جب اس نے اسے دیکھا تو وہ سمجھا کہ یہ ہیلووین تہوار کے لیے کی جانے والی سجاوٹ کا حصہ ہے جس میں انسانی جسم سے مشابہہ کوئی چیز کرسی پر رکھی گئی ہے۔
یاد رہے کہ ہیلووین کے موقع پر گھروں اور سڑکوں کو خوفزدہ کردینے والی اشیا سے سجانا اس تہوار کا اہم حصہ ہے۔
33 سالہ پڑوسی نے بتایا کہ یہ ’سجاوٹ‘ 4 دن تک یونہی رہی، تاہم اس دوران اسے احساس ہوا کہ گھر میں کوئی بھی سرگرمی نہیں ہے اور میز پر رکھا سامان بھی کئی دن سے جوں کا توں پڑا ہے۔
مذکورہ پڑوسی کے علاوہ بھی کئی پڑوسیوں نے اپنی بالکونی سے اس لاش کو دیکھا اور وہ بھی اسے ہیلووین سجاوٹ کا حصہ ہی سمجھے۔
تاہم کئی روز تک جب منظر نہ بدلا تو بالآخر ایک پڑوسی نے پولیس کو کال کی۔
پولیس پہنچی تو پتہ چلا کہ مذکورہ جسم ایک 75 سالہ بزرگ کی لاش تھی جو اس گھر میں اکیلے رہتے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ خودکشی کا واقعہ معلوم ہوتا ہے، بوڑھے نے سر پر گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا جو اس کی آنکھ میں گھس گئی۔
ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ مذکورہ بزرگ سے اس کا ہائی ہیلو کی حد تک رابطہ تھا، وہ بہت نرم مزاج اور خوش لباس انسان تھے۔
پولیس بزرگ کے ورثا سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ واقعے کا دیگر پہلوؤں سے بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔