اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں انسانی اعضا ترمیمی بل 2016کی متفقہ رائے سے منظور. بل رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ نے پیش کیا ، خاتون رکن ایم کیو ایم (پاکستان ) سمیت سیکرٹری صحت اور وزرات صحت کے حکام بھی اعضاعطیات کرنے کا اعلان کردیا.
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس خالد مگسی کی زیرصدارت ہوا، جس میںانسانی اعضا ترمیمی بل 2016کی متفقہ رائے سے منظور ہوگیا.انسانی اعضا پیوند کاری 2016 کے حوالے سے ترمیمی بل رکن قومی اسمبلی متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کشور زہرہ کی جانب سے پیش کیا گیا.
انسانی اعضا ترمیمی بل 2016 کے مندرجات میںدرج ہے، وہ افراد جو کسی بھی حادثے کے پیش نظر اپنی زندگی گنوا دیتے ہیں، ان کے اعضا کو ٹرانسپلانٹ کے ذریعے محفوظ کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ کسی زندہ انسان کی ضرورت پرکارآمد ثابت ہوسکیں.
خاتون رکن قومی اسمبلی کی جانب سے پیش کردہ بل میں کہا گیا کہ پاکستان دنیا میں انسانی اعضا کی سستی ترین منڈی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اسپتال میں انسانی اعضا سستے ترین داموں خرید کرمتعقلہ اداروں میں مہنگے داموں میں فروخت کیے جاتے ہیں.
انہوں نے انکشاف کیا کہ ملک میں ایک گردے کی قیمت ایک لاکھ تیس ہزارروپے ہے، جبکہ غربت کی بدولت سیکٹروں افراد اپنے اعٍضا فروخت کرچکے ہیں، اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ میرے مرنے کے بعد میرے جسمانی اعضا کو ضرورت مند افراد میںعطیہ کر دیئے جائیں .
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اراکین نے کشور زہرہ کے موقف کی تائید کی اور اپنے اعضا کوعطیات کرنے کا اعلان بھی کیا جبکہ سیکرٹری صحت اور وزرات صحت کے حکام کا بھی اعضاعطیات کرنے کا اعلان کیا.