دنیا بھر میں کورونا وائرس کی ابتداء سال 2019ء کے اختتامی مہینوں سے ہوئی جو تقریباً 3 سال تک اپنے عروج پر رہی، اس وباء نے صحت کے مسائل سے لے کر معیشت تک تمام معاملات کو بگاڑ کر رکھ دیا تھا۔
ان ہی بدترین معاشی حالات میں دنیا بھر کی فلم انڈسٹریز بھی بری طرح متاثر ہوئیں۔ اگر بھارتی فلم انڈسٹری بالی وڈ کی بات کی جائے تو بھارت میں بھی بہت سے فنکار اپنا گزر بسر کرنے کیلئے متبادل روزگار کی تلاش میں سرگرداں رہے۔
کورونا وائرس کے بعد کا دور :
کورونا وائرس کی وبا کے خاتمے کے بعد ساؤتھ انڈین فلم انڈسٹری نے باکس آفس پر دھوم مچا دی اور فلموں کی پے در پے کامیابیوں نے بالی وڈ کو بھی پیچھے چھوڑ کر کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئے جس کی بڑی وجہ بہترین ہدایت کاری قرار دی جا رہی ہے۔
‘فلم ’پٹھان‘ اور ’جوان
اور پھر وقت بدلا جس سے بالی وڈ کی جان میں جان آئی اور بھارتی فلموں کے بے تاج بادشاہ شاہ رخ خان کی فلم ’پٹھان‘ نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے لیکن اس کے بعد فلم ’جوان‘ باکس آفس پر اس سے بھی بڑی بلاک بسٹر فلم بن کر سامنے آئی۔
دیپیکا پڈوکون اور شاہ رُخ خان کی فلم ’پٹھان‘ نے ریلیز کے پہلے ہی دن کمائی کے پچھلے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے54 کروڑ روپے کا ریکارڈ بزنس کیا تھا۔
دوسری جانب شاہ رخ خان کی فلم ’’جوان‘‘ نے بھی ریلیز کے پہلے ہی دن دنیا بھر سے 150 کروڑ روپے کی کمائی کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔
کنگ خان کی پٹھان کو جہاں سدھارتھ آنند نے ڈائریکٹ کیا تھا، وہیں ’جوان‘ کے ہدایت کار مشہور تامل فلم ساز ایٹلی تھے۔
ساؤتھ انڈین ہدایت کاروں کی بڑھتی ہوئی طلب :
فلم ’جوان‘ کی شاندار کامیابی اور اس کے بعد سندیپ ریڈی وانگا کی اینمل کے سپر ہٹ ہونے کے بعد ہندی سینما میں ساؤتھ انڈین ہدایت کاروں کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
بالی وڈ فلموں کے ہدایت کاروں کی نسبت ساؤتھ انڈین فلموں کے ہدایت کاروں کے بارے میں عام طور پر تاثر یہ ہے کہ یہ اپنے ہیروز کو اسکرین پر زیادہ بہتر طریقے سے پیش کرتے ہیں اور فلم بینوں کی پسند کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکشن فلمیں تخلیق کرتے ہیں۔
بالی وڈ کے فلم ساز عام طور پر ہالی وڈ طرز کے صاف ستھرے اور جدید انداز کے ایکشن کی طرف مائل ہوتے ہیں جبکہ ساؤتھ انڈین فلموں کے ہدایت کار دیسی ایکشن کو زیادہ مؤثر انداز میں پیش کرتے ہیں۔
اب ایک نظر ان آنے والی چند بڑی اور نئی فلموں پر ڈالتے ہیں جن کے ہدایت کار جنوبی بھارت کی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھتے ہیں۔
باغی4 :
ان میں پہلی فلم ہے باغی 4 جس کے ہیرو ٹائیگر شروف اور ہدایتکار کنڑ فلم ساز اے ہرشا ہیں، یہ فلم 5 ستمبر 2025 کو سنیما گھروں میں نمائش کیلیے پیش کی جائے گی۔
جٹ :
اداکار سنی دیول کی ایکشن فلم جٹ آئندہ سال 2025 میں سینما گھروں میں پیش کی جائے گی، مذکورہ فلم تیلگو فلموں کے ہدایت کار گوپی چند مالینی کی ڈائریکشن میں بن رہی ہے اور ایک بڑے بجٹ کی ایکشن فلم ہے۔
بے بی جان :
اداکار ورون دھون کی آنے والی فلم ”بے بی جان“ کی ہر جگہ دھوم مچی ہوئی ہے، جس میں ہیرو ورون دھون ایکشن سے بھرپور کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔ اس فلم کے ہدایت کار تامل فلم ساز کلیس ہیں (جو ایٹلی کے اسسٹنٹ رہ چکے ہیں)۔ مذکورہ فلم رواں سال 25 دسمبر2024 کو ریلیز کی جائے گی۔
دیوا :
بالی ووڈ کے معروف اداکار شاہد کپور کی نئی آنے والی ایکشن تھرلر فلم ‘دیوا’ بھی ریلیز کیلیے جلد پیش کی جائے گی، جس میں وہ ایک پولیس آفیسر کا کردار ادا کرہے ہیں۔ مذکورہ فلم کے ہدایت کار ملیالم فلم ساز روسن اینڈریوز ہیں اور یہ فلم 14 فروری 2025 کو ویلینٹائن ڈے کے موقع پر سنیما گھروں میں دکھائی جائے گی۔
سوریا :
ملیالم فلم ’جوزف‘ کی آفیشل ریمیک فلم ’سوریا‘ میں سنی دیول نے مرکزی کردار ادا کیا ہے اور اسے ملیالم ہدایت کار ایم پدما کمار نے ڈائریکٹ کیا ہے۔
سکندر :
اداکار سلمان خان کی نئی فلم ’سکندر‘ اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں عید الفطر کے موقع پر ریلیز کی جائے گی، اس فلم کو گجنی، دربار، ہالیڈے فیم کے تامل فلم ساز اے آر مروگا داس نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ پروڈیوسرز نے فلم کو ایک یادگار میوزک البم کے ذریعے خاص بنانے کا عزم کیا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ فلمیں پروڈکشن کے مختلف مراحل میں ہیں، جبکہ دیگر فلمیں بھی ہیں جن کا یا تو اعلان ہوچکا ہے یا ان پر کام جاری ہے۔
ماضی کے چند بڑے ہدایت کار :
1980کی دہائی میں بھی ساؤتھ انڈین فلم انڈسٹری کے ہدایت کاروں نے بالی وڈ پر راج کیا تھا۔ جن کی بدولت ان فلموں نے باکس آفس پر نمایاں مقام حاصل کیا تھا۔
ان انتہائی کامیاب اور بلاک بسٹر فلموں میں اداکار جیتندر کی فلم ’ہمت والا‘ ’جسٹس چودھری‘ اور کے راگھویندر راؤ کی ہدایت کاری میں بننے والی شاندار فلم ’تحفہ‘ کے علاوہ کمل ہاسن کی فلم ’ایک دوجے کے لیے‘ کے ہدایت کار کے بال چندر تھے۔ اس کے علاوہ راجیش کھنہ اور جیتندر کی فلم ’مقصد‘ جس کے ہدایت کار کےباپیا تھے۔
موجودہ صورتحال کے تناظر میں اگر یہ کہا جائے کہ (بالی وڈ) ہندی سینما میں ایک بار پھر ساؤتھ انڈین فلموں کے ہدایت کاروں کا دور واپس آگیا ہے تو غلط نہ ہوگا۔ اگر یہ فلمیں عوام کو اسی طرح تفریح فراہم کرتی رہیں تو کسی کو شکایت نہیں ہوگی۔