تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بالی ووڈ کی 70 فیصد فلمیں فلاپ، کیا بھارتی فلم انڈسٹری زوال پذیر ہورہی ہے؟

نئی دہلی: ایک طویل عرصے تک اپنا تسلط قائم رکھنے والا بالی ووڈ اب بحران کا شکار ہوگیا ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ رواں سال ریلیز ہونے والی 70 فیصد سے زائد فلمیں ناکام رہی ہیں۔

برطانوی اخبار دی گارڈین کے رپورٹ کے مطابق رواں سال انڈین باکس آفس پر 77 فیصد ریلیز فلمیں فلاپ ہونے کے بعد سنیما ہالز بے حد خاموش ہیں اور کبھی نہ ختم ہونے والے بالی ووڈ کے تسلط کے مستقبل پر اب غیر یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

فلم انڈسٹری پر نظر رکھنے والے تجزیہ کار سومت کادل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جہاں تک باکس آفس کا تعلق ہے، یہ سال ہندی فلم انڈسٹری کے لیے انتہائی خراب رہا۔

انہوں نے کہا کہ صرف 3 یا 4 ہٹ فلمیں تھیں، جبکہ باقی سب کچھ تباہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی صنعت کے لیے بہت بڑی تباہی ہے جو اپنی بقا کے لیے سال میں 10 کامیاب فلموں پر انحصار کرتی ہے۔

سومت کادل کے مطابق گذشتہ دو یا تین دہائیوں میں یہ بالی وڈ کا بدترین دور ہے جس سے انڈسٹری گزر رہی ہے۔

بالی وڈ کی حالیہ ناکامی کا ملبہ کرونا وبا پر ڈالا جا رہا ہے جس کے باعث پوری دنیا میں سنیما گھروں کو بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

وبا کے دوران چونکہ انڈیا کا عام طور پر سینما جانے والا ہجوم اپنے گھروں تک ہی محدود تھا، نیٹ فلکس، ایمیزون پرائم اور ہاٹ سٹار جیسے پلیٹ فارمز کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔

یہ پلیٹ فارمز انڈیا کی ایک ارب 40 کروڑ آبادی کا ایک چوتھائی حصہ استعمال کرتا ہے۔ وہ فلمیں جو پہلے صرف سنیما گھروں میں قابل رسائی تھیں اب ان پلیٹ فارمز پر ملٹی پلیکس ٹکٹ کی قیمت کے ایک حصے میں دیکھی جا سکتی ہیں۔

تجزیہ کار سومت کادل کے مطابق وبا کے بعد موجودہ حالات میں فلم بین صرف ایسی مووی کے لیے اتنی قیمت ادا کر کے سنیما گھروں کا رخ کرتے ہیں جس کے لیے وہ متجسس ہوں۔

آن لائن پلیٹ فارمز پر فلمیں اور سیریز دیکھنے والے شائقین کی فلموں کے حوالے سے پسند میں بھی تنوع آیا ہے۔

اب بالی وڈ کے بڑے ناموں والی فلموں اور انڈسٹری کے طویل عرصے سے قومی سنیما کے تصور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر تبصروں کو دیکھ کر اب ہندی سینما کے ناظرین اپنے گھروں میں تامل (کولی وڈ)، تیلگو (ٹالی وڈ)، ملیالم، کنڑ (سندل وڈ) اور مراٹھی زبان کی فلمیں بھی دیکھ رہے ہیں۔

صحافی و مصنف انا ایم ایم ویٹیکاد کے مطابق علاقائی سینما دیکھنے والے اب ہندی سینما کی یکسانیت سے اکتا چکے ہیں اور فلمیں بنانے والے اس بات کا بروقت احساس کرنے میں ناکام ہیں کہ شائقین کے پاس اب زیادہ آپشنز ہیں۔

Comments

- Advertisement -