بین الاقوامی برادری غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے میں ناکام ہے اور گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 70 فلسطینی صہیونی فوج کی بربریت کا نشانہ بن گئے۔
غزہ میں غاصب صہیونی ریاست کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 70 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے گزشتہ ایک روز میں تیس مقامات پر بم برسائے۔ وسطی غزہ میں گھر پر بمباری میں ایک ہی خاندان کے سات بچوں سمیت 11 افراد شہید ہوئے۔
صیہونی فورسز نے جنوبی غزہ میں امداد تقسیم کرنے والی گاڑی کو بھی نہ بخشا اور اس پر بھی بم پھینکے جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی سیکیورٹی گارڈ شہید ہو گئے۔ جبالیہ میں ہونے والے حملے میں پانچ فلسطینی لقمہ اجل بنے۔
دوسری جانب جنگ بندی کیلیے اسرائیل اور حماس کے وفد کی دوحہ میں ملاقات ہوئی۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کر دی۔ وائٹ ہاوس کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے فریقین کی جانب سے نیا معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 45 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور اس کے کئی گنا زخمی جب کہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
ان حملوں میں اسرائیلی نے تمام انسانی حقوق اور جنگی قوانین کی پامالی کرتے ہوئے اسپتال، رہائشی علاقوں، اسکول، پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا۔ شہید ہونے والوں میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
صہیونی ریاست کی اس وحشیانہ کارروائیوں کی دنیا بھر کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے تاہم عالمی برادری اب تک اس جارحیت کو رکوانے میں ناکام رہی ہے۔