طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ بوسٹر شاٹ اسی کورونا ویکسین کا لیں جو آپ پہلے لگوا چکے ہیں۔ کووڈ ویکسین کا مکس اینڈ میچ کرنا (ایک فرد کو ایک سے زائد ویکسین لگانا) خطرناک ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے) میں منعقدہ کانفرنس کے دوران مقررین نے متنبہ کیا کہ ویکسین کا ‘مکس اینڈ میچ’ خطرے کا سبب بن سکتا ہے۔ ان کے مطابق ملک میں کوروناویکسینشین کا سلسلہ بہتر ہے، لوگوں کی بڑی تعداد ویکسین لگوانے کے عمل کا حصہ بن رہی ہے۔
اس موقع پر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ عوام کو بوسٹر شاٹ کے حوالے سے بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، اگر وہ بوسٹر شاٹ لگوانا چاہیں تو اسی ویکسین کی لگوائیں جو ویکسین انہیں لگ چکی ہے، کیوں کہ ابھی تک کوئی ایسی تحقیق نہیں جس میں یہ بات ثابت ہو کہ بوسٹر شاٹ محفوظ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نوزائیدہ بچوں کو ویکسین لگوانے کی بحث بھی شروع ہوچکی ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ ابھی تحقیق کا انتظار کرنا چاہیے جب تک کسی مطالعے میں یہ بچوں کے لیے محفوظ نہ قرار دی جائے۔
خیال رہے کہ مذکورہ کانفرنس کے دوران 100 سے زائد تحقیقی مقالے پیش کیے گئے اور ان میں سے 65 کو ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی جانب سے اشاعت کے لیے منتخب کیا گیا۔