ابوظبی: تیل کے بحران سے پریشان برطانوی وزیر اعظم یو اے ای پہنچ گئے، وہ عرب ممالک سے تیل کی مزید سپلائیوں کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں تیل بحران سے شدید مشکلات کا سامنا کرنے والے وزیر اعظم بورس جانسن بدھ کو دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے ہیں، انھوں نے یو اے ای کے اصل رہنما ولئ عہد شہزادہ محمد بن زید النہیان سے ملاقات میں توانائی کی عالمی منڈیوں کو مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
روئٹرز کے مطابق بورس جانسن نے تیل کی مزید سپلائیوں کو یقینی بنانے اور روس کے یوکرین پر حملے پر صدر ولادیمیر پیوٹن پر دباؤ بڑھانے کے لیے خلیج کے دورے کے پہلے پڑاؤ پر شہزادے محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔
برطانیہ کے ساتھ ساتھ زیادہ تر مغرب توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہے، اس تناظر میں بورس جانسن چاہتے ہیں کہ صارفین کی مدد کرنے اور روسی برآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے پیداوار بڑھانے کے معاملے پر تیل کے پروڈیوسرز کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
تاہم دوسری طرف واشنگٹن کے ساتھ قریبی تعلقات میں کشیدگی کے سبب، اب تک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے تیل کی پیداوار بڑھانے کی امریکی درخواستوں کو مسترد کیا ہے، تیل کی بڑھتی قیمتیں یوکرین پر روسی حملے کے بعد عالمی کساد بازاری کے خطرے کا باعث بنی ہوئی ہیں۔
Today the Prime Minister is visiting the UAE and Saudi Arabia for talks on energy, regional security and international diplomacy as part of the UK’s work to galvanise global action on the invasion of Ukraine. pic.twitter.com/x3XaqWNJcW
— UK Prime Minister (@10DowningStreet) March 16, 2022
واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب بھی جائیں گے اور ولئ عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے، برطانوی وزیر اعظم کے دورے کا مقصد تیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے تعاون کو فروغ دینا ہے، دورے میں روسی صدر پیوٹن پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں بھی شامل ہوں گی۔
ترجمان بورس جانسن کے مطابق سعودی عرب میں 81 افراد کی پھانسی سمیت انسانی حقوق کے مسائل بھی اٹھائے جائیں گے۔