لندن: سیوگرے رپورٹ کے بعد معافی بھی کام نہ آئی، برطانوی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا پابندیوں کے باوجود پارٹیوں میں شرکت کے اسکینڈل پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے اور مزید پانچ اراکین پارلیمنٹ نے بورس جانسن پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مزید ارکان کے عدم اعتماد کے بعد برطانوی وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کرنے والے اراکین کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کو اس قسم کی صورت حال کا سامنا سیوگرے رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد کرنا پڑرہا ہے، سیوگرے رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم بورس جانسن نے ہاؤس آف کامنز سے خطاب کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کے دوران ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں پارٹی کرنے پر معذرت بھی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم ہاؤس میںلاک ڈاؤن کے دوران کیا ہوا؟ تہلکہ خیز انکشافات
برطانوی میڈیا کے مطابق وزیراعظم کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر رپورٹ کے نتائج کو تسلیم کرتا ہوں، میٹرو پولیٹن پولیس کو اپنی تحقیقات مکمل کرنی چاہیے۔
دوسری جانب بورس جانسن کا کہنا ہے کہ انکی نظریں آنے والے انتخابات پر مرکوز ہیں اور وہ ہی دوبارہ عہدہ صدارت سنبھالیں گے۔
یاد رہے کہ سیوگرے رپورٹ میں لاک ڈاؤن میں پارٹی کا انعقاد حکومت کی ناکامی قرار دیا گیا تھا۔