لندن: برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے امریکا کو ایران جوہری معاہدے سے نہ نکلنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کو ختم کرنا غلطی ہوگی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بورنسن جانسن نے نیویارک ٹائمز میں ایک تحریر میں لکھا کہ ایران جوہری معاہدے کا مقصد تھا کہ ایران جوہری ہتھیار نہ بناسکے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے منفی اثرات بہت کم ہیں، اس لئے امریکا پر زور دے رہے ہیں کہ بین الاقوامی معاہدے کو ختم کرنے کے بجائے امریکا اس میں موجود رہے۔
واضح رہے کہ ایران جوہری معاہدے پر امریکا ایک طرف ہے تو اس کے اتحادی ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ دوسری طرف ہیں، فرانسیسی صدر نے بھی ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کی مخالفت کی تھی۔
دوسری جانب امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کے خاتمے کی خبریں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں، امریکی کروڈ آئل بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، امریکی کروڈ آئل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات پر غور کررہے ہیں کہ ان کا ملک 2015 میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے دستبرار ہوجائے، جوہری معاہدے کی تجدید کے لیے ٹرمپ کو 12 مئی سے قبل فیصلہ کرنا ہے۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم تھریسامے سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ایران کو کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔