کرکٹ کو شریفوں کا کھیل کہا جاتا ہے مگر تاریخ میں کچھ ایسے واقعات ہوئے ہیں جس سے کھیل کا وقار نہ صرف مجروح ہوا بلکہ تماشائی بھی حیران رہ گئے۔
آج کل تو امپائر کا فیصلہ کسی کھلاڑی کو پسند نہ آئے تو وہ ریویو کا سہارا لیتا ہے، تاہم پہلے ایسے نہ تھا اور امپائر کے غلط فیصلے یا فیصلہ اپنے حق میں نہ آنے پر پلیئرز غصے میں بھی آجاتے تھے، ویسٹ انڈیز کے کئی کھلاڑی ماضی میں امپائر سے الجھتے نظر آئے۔
جنٹیل مین گیم میں کھلاڑی بعض دفعہ حد سے گزر گئے اور کیمرے میں ایسا کچھ کرتے ہوئے پکڑے گئے جسے دیکھ کر وہ خود شرمندہ ہوجائیں۔
کرکٹ کی تاریخ میں لڑائی کے دو بڑے واقعات معروف ہیں، جس وقت دنیائے کرکٹ میں ویسٹ انڈیز کرکٹ کا راج تھا اور ان کے فاسٹ بولرز تمام ٹیموں کےلیے خوف کی علامت تھے، یعنی 70 اور 80 کی دہائی میں یہ واقعات پیش آئے۔
اس وقت کے دو فاسٹ بولرز کولن کرافٹ جنھوں نے امپائر کو دھکہ دیا اور مائیکل ہولڈنگ نے اسٹمپ کو لات ماری، یہ دونوں واقعات نیوزی لینڈ میں اس وقت پیش آئے جب ویسٹ انڈیز کی ٹیم دورے پر گئی تھی۔
امپائر کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ 1979-80 کے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں پیش آیا۔
امپائر فریڈ گڈال کے فیصلوں سے ناراض ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر کولن کرافٹ نے رن اپ کے دوران انھیں دھکہ دیا، یہ واقعہ میچ کے دوران پیش آیا، جب کرافٹ نے باؤنسر پھینکا اور امپائر نے اسے نوبال قرار دے دیا۔
اس بات پر کولن رافٹ نے غصے میں آکر امپائر کو دھکہ دے دیا جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔ یہ واقعہ کرکٹ کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کے طور پر جانا جاتا ہے۔
1980 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران ویسٹ انڈیز کے عظیم فاسٹ باؤلر مائیکل ہولڈنگ نے امپائر کے فیصلے سےناراض ہوکر اسٹمپ کو لات ماردی تھی، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امپائر نے جان پارکر کے کیچ کو ماننے سے انکار کیا تھا۔
اس فیصلے پر ہولڈنگ نے غصے میں آکر اسٹرائیکر اینڈ پر اسٹمپ کو لات ماری جس سے تمام اسٹمپس اکھڑ گئے۔ اس واقعہ کو کرکٹ کی دنیا میں ایک متنازعہ لمحے کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔