لاہور: شہر کے علاقے سندر میں رہائش پذیر نویں جماعت کے طالب علم کی آنکھیں نکال لی گئیں، باپ بیٹے کو لے کر عدالت پہنچ گیا اور انصاف مانگ لیا۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے عابد خان نے بتایا کہ لاہور جیسا شہر جہاں پورے صوبے کے عوام کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی جاتی ہے وہاں ایک نویں جماعت کے بچے کواس کی دونوں سے محروم کردیا گیا۔
رپورٹر نے بتایا کہ عیش محمد نامی بچے پر محمدعنیب اور اس کے ساتھیوں مل کر تشدد کیا اور سوئی و چھریوں سے آنکھیں نکال لیں جس کے بعد عنیب نے سیشن عدالت سے ضمانت کی درخواست کی جو کہ منظور ہوگئی۔
بچے کے والد محمد سرور بچے عیش محمد کو عدالت لے آئے جہاں انہوں نے درخواست دائر کی کہ ملزم کی ضمانت منسوخ کی جائے کیوں کہ اس نے محض ایک الزام کی بنیاد پر بچے کی آنکھیں نکال لیں اور اس کی پوری زندگی تباہ کردی۔
والد نے بتایا کہ ملزم نے ضمانت پر رہا ہوتے ہی دھمکیاں دیں، عیش محمد نے دوست کا پیغام ملزم کی بیٹی تک پہنچایا تھا، ملزم نے اس پرانی رنجش کی بنا پر ساتھیوں کے ساتھ مل کر عیش کی آنکھیں نکال لیں بعدازاں بیٹا نیم مردہ حالت میں ایک کھیت سے ملا۔