جمعرات, دسمبر 5, 2024
اشتہار

’’دماغ کی دہی‘‘ آکسفورڈ ڈکشنری نے سال 2024 کا منتخب لفظ قرار دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

آکسفورڈ دنیا کی سب سے مستند ادارہ ہے جو اپنی ڈکشنری شائع کرتا ہے اور اس نے لفظ دماغ کی دہی کو سال 2024 کا منتخب لفظ قرار دیا ہے۔

ہم اپنی روزہ مرہ کی بول چال میں کئی بے معنی الفاظ استعارے کے طور پر استعمال کرتے ہیں جن کے بذات خود کچھ معنی نہیں ہوتے جیسا کہ ’’دماغ کی دہی‘‘ جس کے حقیقی معنیٰ کچھ بھی نہیں ہے لیکن ہم یہ لفظ اس وقت استعمال کرتے ہیں جب ہمارے مقابل کوئی شخص بہت زیادہ الجھی ہوئی گفتگو کرے جس سے ذہن پریشان ہو یا خود ہی بے معنی باتوں میں الجھ کر منتشر ہو جائے۔

ایسی صورتحال میں ہم میں سے اکثر عموماً ’’دماغ کی دہی نہیں کر‘‘ یا ’’دماغ کی دہی ہوگئی‘‘ جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں۔

- Advertisement -

یہ دلچسپ لفظ برصغیر پاک وہند میں اردو اور پنجابی بول چال کے درمیان استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر اس لفظ کا استعمال اتنا بڑھ گیا ہے کہ دنیا کی سب سے مستند ڈکشنری آکسفورڈ نے بھی اس کو سال 2024 کا منتخب لفظ قرار دیا ہے۔

آکسفورڈ نے صرف ’’دماغ کی دہی‘‘ کو ہی نہیں بلکہ اس کے مترادف انگریزی لفظ ’’برین روٹ‘‘ کو بھی اس کے ساتھ ہی سال کا منتخب لفظ قرار دیا ہے۔

برین روٹ کوئی نیا لفظ نہیں ہے۔ بلکہ کوئی پونے دو سو سال سے انگریزی میں استعمال ہو رہا ہے، البتہ اس کی جتنی اہمیت اس وقت سامنے آئی ہے، شاید پہلے کبھی نہیں تھی۔

آکسفورڈ ڈکشنری ہر سال ایک ایسے لفظ کو سال کا لفظ قرار دیتی ہے جو اس سال سب سے زیادہ زیرِ بحث رہا اور آکسفورڈ کے مطابق 2023 سے 2024 کے دوران اس کے استعمال میں 230 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

آکسفورڈ کی جانب سے لفظ دماغ کی دہی کو چننے کا مقصد اس بات کی جانب بھی لوگوں کی توجہ مبذول کرانا ہے کہ دنیا میں اکثر لوگ اب دن کا بیشتر وقت سوشل میڈیا پر ریلز اور میمز دیکھ کر ضائع کر رہے ہیں اور اس بے معنی مصروفیت کی وجہ سے ہمارا دماغ منتشر ہو جاتا ہے اور اس کی وجہ سے ہم کوئی پیچیدہ یا سنجیدہ کام کرنے کے قابل نہیں رہتے۔

ڈکشنری نے اس لفظ کا انتخاب اکیلے نہیں کیا بلکہ اس کے لیے ایک سروے کرایا جس میں 37 ہزار افراد نے دماغی زوال کے حق میں ووٹ دیا۔ اس کے علاوہ لینگویج ڈیٹا اور عوامی آرا کو بھی مدنظر رکھا گیا۔

اس حوالے سے ماہرین کہنا ہے کہ ہم بلاوجہ گھنٹوں خالی الذہن سے اسکرولنگ کرتے چلے جاتے ہیں جب کہ حد سے زیادہ ویڈیو گیمز کھیلنے اور سوشل میڈیا کی لت کی وجہ سے ہم ذہنی زوال یا فکری تنزلی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں