تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

کراچی کی بہادر بیٹی نے موبائل چھیننے کی کوشش ناکام بنادی، ڈاکو گرفتار

کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہے اس لیے گھر سے نکلنے والے افراد حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اپنے موبائل اور قیمتی اشیاء کو محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے رہائشی افراد اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ دن یا رات کے کسی بھی وقت اُن کا موبائل مسلح افراد چھین کر فرار ہوسکتے ہیں اس لیے وہ سنسان جگہ یا پھر عوامی مقامات پر اپنے فون کو نکالنے سے گریز کرتے ہیں۔

پولیس اور سی پی ایل سی کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کا جن نہ صرف بے قابو ہے بلکہ ڈکیتی، موبائل چھیننے کی وارداتوں میں گزشتہ تین ماہ سے تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

کئی مواقعوں پر یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ مزاحمت پر مسلح افراد کی جانب سے اسلحے کا بے دریغ استعمال کیا جاتاہے جس کے باعث قیمتی جان سے ہاتھ دھونے پڑتے ہیں مگر کراچی کی ایک باہمت نوجوان لڑکی نے موبائل فون چھیننے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ڈکیتوں کو عبرت کا نشان بنا دیا۔

اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نادر نے بتایا کہ وہ گلشن حدید کے علاقے میں واقع اپنے رشتے دار کے گھر پہنچی اور فون پر بات کرتے ہوئے گاڑی کھڑی کررہی تھیں کہ اس دوران موٹرسائیکل پر 2 مسلح افراد اُن کی گاڑی کے آگے آکر رکے اور پیچھے والے شخص اترتے ہی گاڑی کے سامنے آیا اور پستول تان کر موبائل کا مطالبہ کیا۔

خاتون کا کہنا ہے کہ اس تمام تر صورتحال کے بعد میں نے اپنا موبائل اُن کے حوالے کیا جس کے بعد وہ روانہ ہوئے تو میں نے اپنی گاڑی اُن کے پیچھے دوڑائی اور قریب جاتے ہی ٹکر مار دی جس کی وجہ سے وہ زمین پر گر گئے۔

مبینہ ملزمان کے پاس سے برآمد ہونے والا مسروقہ سامان، فوٹو بشکریہ مریم نادر

مریم نادر کا کہنا ہے کہ  دونوں افراد کے زمین پر گرنے کے باوجود میں گاڑی ڈرائیو کرتی رہی اور پھر عوام کو دیکھ کر گاڑی سے اتر کر انہیں مارنا شروع کیا جس کے بعد وہاں موجود لوگ بھی بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور انہوں نے دونوں مبینہ مسلح افراد کو پکڑ کر مجھے میرا موبائل واپس کردیا۔

خاتون کا مزید کہنا ہے کہ تمام واقعے کے بعد پولیس حسبِ روایت تاخیر سے جائے وقوعہ پر پہنچی اور زخمی شخص کو حراست میں لیا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں