برا زیلیا: برازیل میں عوامی اخراجات کے حوالے سے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں۔
تفصیلات کےمطابق برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈکرایا۔
پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے اکتوبر میں ایک آئینی ترمیم کی منظوری دی تھی جس کے تحت ملک کے افراط زر کو کم کرنے کےلیے عوام کے گزشتہ بیس سال کے اخراجات کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے اس آئینی ترمیم کی منظوری پر برازیل کے صدر کو سخت عوامی مخالفت کا سامنا ہے۔اس کے علاوہ صدر ٹیمر کی کابینہ کے کئی اراکین پر کرپشن کے الزامات نے برازیل کی حکومت کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:جلماروسیف کا برازیل کے صدر پررشوت لینے کاالزام
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ برازیل کی سابق صدر جلما روسیف کی جانب سے صدر مائیکل ٹیمرپر تعیمراتی کمپنی سے2لاکھ، 95 ہزار ڈالرزرشوت لینے کا الزام عائد کیا گیاتھا۔
مزید پڑھیں:برازیل کی سابق صدرعہدے سے برطرف
واضح رہے کہ رواں سال ستمبرمیں برازیل کی سابق صدر جلما روسیف کو سینیٹ نےان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھاان پر ملک کے بجٹ کے اعداد وشمار میں ہیرا پھیری کا الزام تھا۔