ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کے علاج میں بڑی پیشرفت کرلی، ابو ظہبی کے ریسرچ سینٹر نے کرونا وائرس کا ممکنہ علاج دریافت کرلیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن ہند العتیبہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابو ظہبی کے ریسرچ سینٹر نے کرونا وائرس کا علاج دریافت کرلیا ہے۔
ڈائریکٹر نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ عرب امارات کا طریقہ علاج کرونا کے خلاف عالمی جنگ میں گیم چینجر ہوگا، ابو ظہبی کے اسٹیم سیلز سینٹر نے کرونا وائرس کے خلاف علاج کا جدید طریقہ وضع کیا، کرونا مریض کے خون سے لیے گئے اسٹیم سیلز سے وائرس کا علاج ہوگا۔
خبر | علاج مبتكر لفيروس /#كوفيد_19/ طوره مركز الخلايا الجذعية الإماراتي مع نتائج واعدة#وام
للتفاصيل : https://t.co/PjOyeCXwzw pic.twitter.com/Ih1ns51Ahe— وكالة أنباء الإمارات (@wamnews) May 1, 2020
انہوں نے کہا کہ اسٹیم سیلز کو سانس کے ذریعے مریض کے جسم میں داخل کیا جائے گا، اسٹیم سیلز سے مریض کے پھیپھڑے ٹھیک ہو کر فعال ہوجائیں گے اور کرونا مریض کا مدافعتی نظام بھی منفی ردعمل ظاہر نہیں کرے گا۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیم سیلز طریقہ علاج کا ابتدائی کلینیکل ٹرائل کامیاب رہا ہے، اسٹیم سیلز کا طریقہ 73 مریضوں پر کامیابی سے آزمایا اور کوئی منفی ردعمل ظاہر نہیں ہوا۔ مذکورہ مریضوں میں کئی شدید متاثر تھے اور کئی آئی سی یو میں تھے۔ اسٹیم سیلز سے علاج کے مزید ٹرائلز کیے جا رہے ہیں، آئندہ ہفتوں میں علاج واضح ہوگا۔
ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اسٹیم سیلز سے کرونا وائرس کے مریض زندگی کی بازی نہیں ہاریں گے، عرب امارات میں کرونا علاج کے لیے 60 نمایاں اسٹیڈیز پر کام ہو رہا ہے اور حکومت کرونا کے علاج کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔