بدھ, دسمبر 11, 2024
اشتہار

جج بریٹ کیوانوف نے شدید مخالفت کے باوجود سپریم کورٹ کا حلف اٹھالیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکی صدر کے نامزد جج بریٹ کیوانوف نے شدید مخالفت اور جنسی ہراسگی الزامات کے باوجود سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ کے لیے نامزد متنازع جج بریٹ کیوانوف نے خود پر لگائے گئے جنسی ہراسگی کے الزامات کے باوجود اکثریت رائے سے جج تعینات ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹ میں ریپبلیکن کے 50 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ  سے ڈیموکریٹ کے 48 اراکین نے ٹرمپ کے متنازع نامزد جج کی منظوری کے خلاف ووٹ دیئے تھے۔

- Advertisement -

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی کی جانب سے متنازع جج پر جنسی ہراسگی الزامات کی مسلسل 11 گھنٹے تحقیقات ہوئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا، جس کے بعد سینیٹرز نے شش و پنج کے عالم میں بریٹ کیوانوف کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاسی فتح ہے جو نومبر میں ہونے والے امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں اثر دکھائے گی۔

واضح ہے کہ ٹرمپ کے نامزد جج کی تعیناتی سے قبل ہزاروں امریکی شہریوں کی جانب سے دارالحکومت واشنگٹن میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے، پولیس نے سینیٹ آفس کی عمارت میں داخل ہونے والے 302 مظاہرین کو حراست میں بھی لیا تھا۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل بریٹ کیوانو پر کچھ روز قبل ایک خاتون پروفیسر نے جنسی طور پر ہراساں کرنے الزام لگایا تھا، جس کے بعد ایف بی آئی نے نامزد جج بریٹ کیوانوف کیخلاف تحقیقات شروع کردی تھی۔

ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جج کی تعیناتی سے متعلق ووٹنگ کے دوران بھی مظاہرین کی جانب سے ’شیم‘ کے نعرے لگائے جارہے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں