پیرس : فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں ایو لیدریاں نے یورپی یونین سے برطانوی انخلاء پر کہا ہے کہ بریگزٹ سے منسلک تنازعے کو اب ختم ہونا چاہیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی فرانسیسی شہر دینارد میں جی سیون کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بعد لیدریاں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یہ صورتحال تبدیل ہو اور یہ موضوع یورپی یونین کے معاملات پر مزید حاوی نہیں ہو۔
انہوں نے برطانیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد اس مسئلے کا حل پیش کرے۔
یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کی جانب سے تجویز دی گئی تھی کہ یورپی ممالک کے سربراہان بریگزٹ کی تاریخ میں ایک برس کی لچکدار توسیع کردیں لیکن یورپی ممالک برطانیہ کو مزید وقت دینے کےلیے تیار نہیں۔
یورپی یونین کے رکن ممالک کا کہنا ہے کہ اگر بریگزٹ کی تاریخ میں 30 جون تک توسیع کی گئی تو برطانیہ یورپی یونین کے الیکشن میں اپنا حق رائے دہی بحیثیت رکن ملک استعمال کرسکتا ہے۔
یورپی ممالک کی جانب سے برطانیہ کو عندیہ دیا گیا ہے کہ اگر 12 اپریل تک بریگزٹ معاہدہ منظور ہوگیا تو ٹھیک ورنہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونا پڑے گا۔
خیال رہے کہ یورپ کی سب سے مضبوط معیشت جرمنی کو بھی کسی باقاعدہ ڈیل کے بغیر برطانیہ کے یونین سے اخراج کے صورت میں شدید معاشی نقصان پہنچنے کے خدشات ہیں۔
بریگزٹ ڈیل: یورپی کمیشن کے صدر کی برطانیہ کو تنبیہ
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں تھریسامے نے تیسری مرتبہ بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو اراکین پارلیمنٹ سے منظور کروانے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں تیسری مرتبہ بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
برطانوی وزیر اعظم کے تیار کردہ مسودے کے حق میں 286 اور مخالفت میں 344 ووٹ پڑے تھے جس کے بعد جیریمی کوربن نے تھریسامے سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔