لیگزمبرگ : یورپی عدالتِ انصاف نے فیصلہ دیا ہے کہ برطانیہ یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کی اجازت کے بغیر بریگزٹ منسوخ کر سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لیگزمبرگ سٹی میں قائم یورپی کورٹ آف جسٹس کے جج نے بریگزٹ کے معاملے پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ دیا ہے کہ برطانیہ بریگزٹ کی منسوخی برطانوی رکنیت کی شرائط میں ترمیم کے بغیر کرسکتا ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے مخالف سیاست دانوں کے ایک گروہ نے حکومت اور یورپی یونین کی مخالفت کرنے کے باوجود زور دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو یک طرفہ طور پر بریگزٹ کو روکنے کا متحمل ہونا چاہیے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی عدالت انصاف کا فیصلہ ایم پیز کی جانب سے تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر حق رائے دہی استعمال کرنے سے ایک روز پہلے آیا ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایم پیز منگل کی شب ہاوس آف کامنز میں معاہدے کی منظوری کے لیے ہونے والے اجلاس میں معاہدے کے مسودے کو مسترد کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں : برطانوی عوام کا تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے کے خلاف کے احتجاج
خیال رہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن میں برطانوی شہری وزیر اعظم تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے کے خلاف شدید احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جس پر حکومت مخالف نعرے درج تھے۔
مزید پڑھیں : بریگزٹ‘ برطانوی آبادی میں خطرناک کمی واقع ہوگی
یاد رہے کہ برطانوی وزیرِ سیکیورٹی نےخبردار کیا ہےکہ بریگزٹ پر کوئی معاہدہ نہ ہونا برطانیہ اور یورپی یونین کے سیکورٹی تعلقات پر نہ صرف اثر انداز ہوگا بلکہ عوام کی حفاظت کو بھی نقصان پہنچائے گا۔
واضح رہے کہ لیبر پارٹی بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے لیے پارلیمنٹ میں قرار داد لارہے ہیں، لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ برطانیہ ایک دم سے یورپی یونین سے علیحدہ ہوکر افراتفری کا شکار نہ ہوجائے۔