اتوار, دسمبر 8, 2024
اشتہار

غزہ اسرائیل جنگ کا چین، روس، سعودی عرب، ایران نے کیا حل پیش کیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

چینی صدرشی جن پنگ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں شہری آبادی پر حملے بند کئے جائیں۔

ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ برکس کے ورچوئل اجلاس میں چینی صدر نے کہا کہ فلسطین پر بین الاقوامی کانفرنس بلائی جائے اور کانفرنس بلا کر فلسطینی مسئلہ اتفاق رائے سےحل کیا جائے۔

ایرانی صدرابراہیم رئیسی نے کہا کہ برکس ممالک اسرائیل سےتمام تعلقات ختم کریں، اسرائیل سے سیاسی، سماجی، اقتصادی اور فوجی تعلقات فوری منقطع کیے جائیں۔

- Advertisement -

برکس کے رہنما برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ ایک ورچوئل سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

سعودی عرب، ارجنٹائن، مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات، جو جنوری 2024 میں بلاک میں شامل ہوں گے وہ بھی اس اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں جسے جنوبی افریقہ نے بلایا تھا۔

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اسرائیل پر غزہ میں جنگی جرائم اور "نسل کشی” کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کو "اس تاریخی ناانصافی کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں کو یکجا کرنے اور اپنے اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک واضح مطالبہ کے طور پر کھڑا ہونا چاہیے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تنازعہ کے سیاسی حل پر زور دیا جس میں بلاک حصہ لے سکتا ہے اور پہنچنے میں مدد کر سکتا ہے۔

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ممالک سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ولی عہد نے غزہ میں شہریوں کی مدد اور حفاظت کے لیے سعودی عرب کے عزم کو اجاگر کیا جس میں سمندری اور طیاروں کے ذریعے انسانی امداد شامل ہے۔

غزہ کے لیے سعودی عرب میں عوامی عطیہ مہم کا بھی آغاز کیا گیا ہے جس میں اب تک نصف بلین ریال جمع ہوچکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں