تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

بھارت: معمولی باتوں پر تنازع، 2 لڑکیوں کو شادی کے چند منٹوں بعد طلاق

احمد آباد:  بھارت میں شادی کے کھانے میں فرمائشی پکوان پیش نہ کرنے پر دلہا نے لڑکی کو طلاق دے دی جبکہ مدھیا پردیش میں لڑکی نے سر پر دوپٹہ لینے سے انکار کیا تو لڑکے نے علیحدگی کا فیصلہ سنا دیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کے علاقے گوندل میں شادی کی تقریب میں افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب دلہا والوں نے کھانا کم پڑنے کی وجہ سے لڑکی کو طلاق دینے کی دھمکی دی۔

عینی شاہدین کے مطابق دلہا دلہن ہندو مذہبی رسم کے بعد ازدواجی بندھن میں بندھے جس پر سب خوش تھے مگر جیسے ہی مہمانوں کے لیے کھانا کھولا گیا تو پنڈال میں لڑکی اور لڑکے والوں کے درمیان جھگڑا شروع ہوگیا۔

مزید پڑھیں: جعلی ویڈیو کی وجہ سے تین بچوں کی ماں کو طلاق

متعلقہ: جہیز کا مطالبہ، سسرالیوں نے لالچی دلہا کو گنجا کردیا

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق لڑکی والوں نے بارات میں بریانی، قورمے اور میٹھا پیش کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر انہوں نے وعدہ خلافی کی جس پر لڑکے والے غصے سے بپھر گئے۔

دلہا کے والد نے رشتہ ختم کرنے کی دھمکی دی اور وکیل کو طلب کرلیا جس کے بعد چند ہی منٹوں کے دوران یہ شادی ختم ہوگئی۔

دلہن کے گھر والوں نے لڑکے اور اُس کے اہل خانہ کی طرف سے ملنے والے تمام تحائف ہاتھ کے ہاتھ واپس کردیے۔

قبل ازیں بھارت کے شہر احمد آباد میں ہی گزشتہ برس اسی طرز کا ایک اور افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا تھا جب لڑکی والوں نے کھانے میں چکن کے بجائے بیف بریانی پیش کی تھی، کھانا کھلنے کے فوراً بعد نوبیاہتا جوڑے میں طلاق ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: دلہن کی مردانہ آواز ، شوہر نے طلاق دے دی

اسے بھی پڑھیں: دبئی: مہر کا معاملہ، نکاح کے 15 منٹ بعد ہی طلاق

دوسری جانب بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے شہر رتلم میں واقع گاؤں میں دلہن نے سر پر دوپٹہ لینے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد دونوں خاندانوں میں تکرائی اور ہاتھا پائی ہوئی تھی۔

ورشا نامی دلہن نے لڑکے والوں کی فرمائش پوری کرنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد پولیس کو معاملے میں مداخلت کرنی پڑی اور پھر دونوں خاندانوں کے سربراہان کو تھانے منتقل کیا گیا۔

دلہا ولبھ پنچولی کے والدین کا کہنا تھا کہ اگر لڑکی زیادہ تعلیم یافتہ اور سرکاری ملازم ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں وہ اپنی مرضی سے زندگی گزارے گی، ہمارا بیٹا بھی سول انجینئر ہے، جب سب کے سامنے ورشا نے ہماری بات نہیں مانی تو وہ آگے بھی تنگ کرے گی۔

Comments

- Advertisement -