بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع ناسک میں نئی نویلی دلہن شادی کے 4 روز بعد سسرال سے لاکھوں روپے نقدی اور زیورات لے کر فرار ہوگئی۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق واقعہ لکھما پور گاؤں میں پیش آیا جہاں لینا نامی لڑکی کی شادی 21 مارچ 2025 کو وسنت پچور سے ہوئی تھی، لڑکے والوں نے شادی سے پہلے لینا اور اس کے گھر والوں کو 2 لاکھ روپے دیے تھے۔
کچھ روز بعد لینا کے اہل خانہ نے کہا کہ وہ رجسٹرڈ شادی چاہتے ہیں لہٰذا انہوں نے 24 مارچ 2025 وسنت اور اس کے گھر والوں کو ناسک بلایا جہاں شادی ہوئی، اس موقع پر دولہے والون نے دلہن کے خاندان کو اضافی 50،000 روپے دیے۔
یہ بھی پڑھیں: عین شادی کے وقت لڑکے کی شکل دیکھ کر دلہن فرار
شادی ہونے کے بعد وسنت پچور کا خاندان لکھما پور واپس آگیا۔ چار دن بعد 29 مارچ کی رات لینا نے وسنت اور اس کے اہل خانہ کیلیے کھانے میں نیند کی دوا ملا دی جسے کھا کر سب سو گئے۔
لینا نے سسرال سے لاکھوں روپے نقدی اور زیورات اٹھائے اور فرار ہوگئی۔ واقعے کے بعد وسنت نے ستانہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی، تفتیش کے دوران پولیس نے متعلقہ ایجنٹ کی خدمات حاصل کیں جس نے دونوں کی شادی طے کروائی تھی۔
پولیس نے ایجنٹ کے ذریعے لینا کو 1.60 لاکھ روپے کے عوض دوسری شادی کی پیشکش کی جسے ملزمہ نے فوراً قبول کیا، 11 اپریل کو لینا ماموں اور خالہ کے ساتھ آمد پر گرفتار کر لیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ہمارے پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہونے کے بعد ہم نے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا، ایجنٹ کو اعتماد میں لے کر ایک جال بچھا کر لینا کو گرفتار کیا۔