اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغر خان کیس کا مختصر عبوری تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلہ تین صفحات پر مشتمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدالتِ عظمیٰ نے ایئر مارشل (ر) اصغر خان کیس کا تین صفحات پر مشتمل مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا، اصغر خان کے قانونی ورثا کو بھی عدالت کی طرف سے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
[bs-quote quote=”وہ رقم جو بینک اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کی گئی واضح نہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سپریم کورٹ”][/bs-quote]
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کو پیسے دینے سے متعلق متعدد کارروائیاں کی گئیں، ایف آئی اے نے ایک حتمی رپورٹ بھی جمع کرائی ہے۔
رپورٹ میں لکھا ہے کہ اہم گواہوں کے بیانات میں خلا ہے، بیانات آپس میں مطابقت ہی نہیں رکھتے۔ عدالتی فیصلے میں ایف آئی اے کی رپورٹ میں سے متعلقہ پیرا بھی فیصلے کا حصہ بنا دیا گیا۔
سپریم کورٹ کے مطابق حقیقت سے واقف افراد کو رسیدوں، ادائیگیوں کے طریقے یا وقت کا علم نہیں ہے، وہ رقم جو بینک اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کی گئی واضح نہیں، متعلقہ بینکوں نے گزشتہ چوبیس سال کا ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی سفارش کردی
سپریم کورٹ نے کہا کہ کیس اصغر خان نے دائر کیا جوا نتقال کر چکے ہیں۔ دریں اثنا اصغر خان کے قانونی ورثا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے سماعت ایک ہفتے تک کے لیے ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 29 دسمبر 2018 کو سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے نے ناکافی شواہد کی وجہ سے عدالت سے کیس بند کرنے کی استدعا کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے کے پاس اتنے شواہد نہیں ہیں کہ مقدمے میں نامزد ملزمان کے خلاف فوجداری کارروائی ہو سکے، جن سیاست دانوں پر الزام تھا، انھوں نے رقم کی وصولی سے انکار کر دیا ہے۔