تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

نفرت آمیز تقاریرکرنے پربرطانوی سیاسی رہنماؤں کو قید کی سزا

لندن: برطانوی عدالت نے نفرت آمیز تقاریر کرنے پر انتہائی دائیں بازو کی برطانوی تنظیم کے رہنما پال گولڈنگ اورجیڈا فرینسن کو قید کی سزا سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی عدالت نے انتہائی دائیں بازو کی برطانوی تنظیم بریٹن فرسٹ کے 36 سالہ رہنما پال گولڈنگ اور پارٹی کی ڈپٹی لیڈر جیڈا فرینسن کو نقرت آمیز تقاریر کرنے پرجیل بھیج دیا۔

برطانوی عدالت نے انتہائی دائیں بازو کی برطانوی تنظیم بریٹن فرسٹ کے رہنما پال گولڈنگ کو 18 ہفتے اور جیڈا فرینسن کو36 ہفتےقید کی سزا سنائی۔

جسٹس بیرن نے پال گولڈنگ کو ایک مقدمے میں جبکہ جیڈا فرینسن کو 3 مقدمات میں سزا سنائی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے اپنی تقاریرمیں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز الفاط استعمال کیے۔

بریٹن فرسٹ کے رہنما پال گولڈنگ اورجیڈا فرینسن پرالزام تھا کہ وہ عوام کو ہراساں کرتے اور ویڈیو بنا کر پارٹی کی ویب
سائٹ پرشیئر کرتے اور اس کے علاوہ مخالفین کے رہائشی علاقوں میں نفرت انگیزمواد پرمبنی کتابچے تقسیم کرتے تھے۔

خیال رہے کہ دائیں بازو کی جماعت بریٹن فرسٹ کے دونوں رہنماؤں کو گزشتہ سال مئی میں نفرت آمیز تقاریر کرنے پر لندن کے جنوب مشرقی علاقے سے گرفتار کیا تھا، ملزمان نے اپنے اوپر لگائے الزامات کی تردید کی تھی۔


نفرت آمیزتقاریر: برطانوی سیاسی رہنماؤں پرفرد جرم عائد


یاد رہے کہ گزشتہ سال 15 دسمبرکو برطانوی عدالت نےنفرت آمیز تقاریر کرنے پرانتہائی دائیں بازو کی تنظیم بریٹن فرسٹ کے رہنما پال گولڈنگ اورجیڈا فرینسن پرفرد جرم عائد کی تھی۔

واضح رہے کہ برطانوی تنظیم بریٹن فرسٹ کو انتہائی دائیں بازو کی جماعت برٹش نیشنل پارٹی کے ایک سابق رکن نے 2011 میں بنایا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -