جدیدیت کے دور میں جنگوں کے نئے محاذ اور جہت کو مدنظر رکھتے ہوئے برطانیہ نے اپنی فوج کی تعداد میں بڑی کمی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ نے فوجی اہلکاروں پر انحصار کم کرتے ہوئے مستبقل کے تقاضوں اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ڈرونز اور سائبر وار میں اپنی استعداد بڑھانے کی پالیسی اختیار کی ہے۔
نئی دفاعی پالیسی کے تحت فوج کی تعداد میں 10 ہزار تک کمی کر کے اسے 72 ہزار 500 تک لایا جائے گا جو کہ 3 سو سالہ برطانوی تاریخ میں فوج کی سب سے زیادہ کٹوتی ہے۔
آئندہ پانچ برسوں میں 2025 تک اہلکاروں کی کٹوتی کرکے ان کی جگہ روبورٹس اور دیگر جدید ٹیکنالوجی سے تیار کردہ ڈیوائسز لے لیں گی۔
مسلح افواج کے ایک بڑے پیمانے پر نظر ثانی کا اعلان کرتے ہوئے وزیر دفاع مسٹر والیس نے کہا کہ اس نے معلومات کی تیزی سے بڑے پیمانے تک پھیلاؤ اور ملک کی سلامتی کو درپیش نئے خطرات کو "تلاش کرنے اور سمجھنے” کے قابل ہونے کے لیے نئی جہتوں تک پہنچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اگلے چار سالوں میں برطانیہ کے دفاعی اخراجات میں £ 24 بلین کا اضافہ کر رہی ہے جب کہ حکومت الیکٹرانک وارفیئر اور ڈرون جیسی نئی صلاحیتوں کے منصوبے مرتب کر رہے ہے۔