کراچی: صوبہ سندھ میں اربوں روپے کی بیرونی سرمایہ کاری کا منصوبہ روک دیا گیا، تھر کول بلاک 6 میں برطانوی کمپنی کو اجازت نہ مل سکی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی کمپنی اوریکل نے تھر کول بلاک 6 میں تھر کے کوئلے سے بجلی، گیس اور فرٹیلائزر بنانے کے لیے خطیر سرمایہ کاری کی پیش کش کی تھی، تاہم کمپنی کو اجازت نہیں دی گئی۔
سندھ حکومت نے تھر کول بلاک 6 میں برطانوی سرمایہ کار کمپنی کو اجازت نہ دینے کا الزام وفاقی حکومت پر عائد کر دیا ہے۔
اوریکل کمپنی کی تھر کول میں سرمایہ کاری کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہونا تھا، اس سلسلے میں سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان خط و کتابت بھی ہوئی، تاہم اس کے باوجود برطانوی کمپنی اوریکل کو تھر کول میں سرمایہ کاری کی اجازت نہیں مل سکی۔
وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ تھر کول مائننگ اور متبادل توانائی سی پیک میں شامل ہے، انھوں نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت سندھ کے متبادل توانائی منصوبوں کو دانستہ روک رہی ہے۔
امتیاز شیخ کے مطابق سی پیک مشترکہ تعاون کمیٹی کے اجلاس میں بھی تھر کول بلاک 6 منصوبے کو شامل نہیں کیا گیا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے سب سے بڑے فورم جے سی سی کا اجلاس 16 جولائی کو شیڈول ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سندھ کے ونڈ پاور پراجیکٹ کی بھی منظوری نہیں دی گئی ہے۔