تازہ ترین

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

برطانوی پارلیمنٹ کی چھت ٹپک پڑی، ایوان کی کارروائی معطل

لندن : برطانوی پارلیمنٹ کی بوسیدہ عمارت میں اجلاس کے دوران پانی ٹپکنے لگا جس کے باعث دارالامرا کی کارروائی تیس منٹ بعد ہی روکنا پڑی۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں جمعرات کے روز جاری پارلیمانی اجلاس اس وقت اچانک معطل کرنا پڑا جب چھت سے تیزی سے پانی ٹپکنے لگا، برطانوی ہاؤس آف کامنز میں واقعے کے دوران ٹیکس سے متعلق بحث جاری تھی۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کئی گیلن پانی دارالامرا کی پریس گیلری میں گرا، اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ خود کو چھت سے ٹپکنے والے پانی سے بچاتے رہے، عمارت میں پانی ٹپکنے کے سبب ڈپٹی اسپیکر کو کارروائی معطل کرنا پڑگئی۔

ماہرین تعمیرات پہلے ہی برطانوی حکام کو پارلیمنٹ کی بوسیدہ عمارت سے متعلق خبردار کرچکے ہیں، ہاؤس آف کامنز لندن کی سب سے مشہور عمارت جیسے فوری طور پر مرمت کی ضرورت ہے۔

ماہرین تعمیرات کا کہنا ہے کہ لندن کی معروف کے پائپ پھٹ چکے ہیں اور اینٹیں بھی خستہ ہوچکی ہیں، عمارت پوری طرح چھلنی ہوچکی ہے۔

In the Commons Chamber and can hear rain dripping in through the roof, Parliament really is broken

— Justin Madders MP (@justinmadders) April 4, 2019

پارلیمنٹ ہاؤس میں دوران اجلاس پیش آنے والے حیرت انگیز واقعے پر لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ بارش کا پانی ہاؤس آف کامنز کی چھت سے ٹپک کر اندر آرہا تھا اور چھت پر پانی کے مسلسل گرنے کی آواز سنی جاسکتی تھی، پارلیمنٹ واقعی بوسید ہ ہوچکی ہے۔

Not the first time there has been a leak in Parliament I’m sure pic.twitter.com/ZcokXjtrxv

— (@RossThomson_MP) April 4, 2019

حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ’مجھے یقین ہے کہ پارلیمنٹ کی چھٹ پہلی مرتبہ نہیں ٹپکی ہے‘۔

Comments

- Advertisement -