برطانوی ارکان پارلیمنٹ اسرائیل کے خلاف میدان میں آگئے، لیبر پارٹی کے سابق سربراہ جیرمی کوربن سمیت 60 اراکین نے وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی کو خط لکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے خط میں اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل مسلسل عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل پر پابندیوں کے لیے جامع لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے بھی کہا تھا برطانیہ سمیت تمام ممالک پابند ہیں کہ وہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی کو قانونی تسلیم نہ کریں اور اسے برقرار رکھنے میں کوئی امداد یا تعاون نہ کریں۔
دوسری جانب سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدے سے انکار کر دیا۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے۔
سعودی حکام نے مزید وضاحت کی کہ اگر امریکا عام فوجی تعاون کا معاہدہ کرتا ہے تو یہ معاہدہ حملے کی صورت میں تحفظ فراہم نہیں کرے گا۔
ایران کا اسرائیل پر حملے سے متعلق بڑا بیان
غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے خطے میں عوامی غم و غصے کے تناظر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک بار پھر اسرائیل کو تسلیم کرنے کو فلسطینی ریاست سے مشروط قرار دے دیا ہے۔