فلم ’12ویں فیل‘ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے بھارتی اداکار نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بھائی نے نوعمری میں ہی اسلام قبول کرلیا تھا.
ایک انٹرویو کے دوران بالی وڈ اداکار کا کہنا تھا کہ ان کے بڑے بھائی جن کا نام معین ہے انھوں نے محض 17 برس کی عمر میں اسلام قبول کر لیا تھا۔ خاندان کے بارے میں مزید بتاتے ہوئے وکرانت نے کہا کہ میرا بڑا بھائی مسلمان ہے جبکہ والد مسیحی اور والدہ کا تعلق سکھ مذہب سے ہے۔
وکرانت نے کہا کہ میرے بھائی کا نام معین ہے اس میں حیران ہونے کی بات نہیں کیوں کہ وہ اسلام قبول کرچکے ہیں جبکہ میرے گھر والوں نے انھیں اپنا مذہب تبدیل کرنے دیا۔ گھر والوں نے ان سے کہا کہ بیٹا اگر تمہیں اس چیز میں اطمینان ہے تو آگے بڑھو۔‘
بالی وڈ اداکار نے بتایا کہ یہ ایک بڑا قدم تھا جو میرے بھائی نے صرف 17 سال کی عمر میں اٹھایا تھا۔ میری ماں سکھ ہیں، میرے والد چرچ جانے والے مسیحی ہیں، وہ ہفتے میں دو بار چرچ جاتے ہیں۔ چھوٹی عمر سے ہی میں نے مذہب اور روحانیت سے متعلق بہت سارے دلائل دیکھے ہیں۔
وکرانت کا کہنا تھا کہ بھائی کے مسلمان ہونے پر رشتے داروں نے والد سے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کو مذہب تبدیل کرنے کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں جس پر والد نے جواب دیا کہ کسی کو اس سے کوئی مطلب نہیں ہونا چاہیے۔
میرے والد کا کہنا تھا کہ ’وہ میرا بیٹا ہے، وہ صرف میرے سامنے جواب دہ ہے اور اسے اپنی مرضی پر چلنے کا حق حاصل ہے۔‘
واضح رہے کہ راتوں رات شہرت پانے والے وکرانت جولی ماسی اور مینا ماسی کے بیٹے ہیں جبکہ اداکار شیتل ٹھاکر کے ساتھ 2022 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔
حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’12ویں فیل‘ ان کی ادکاری نے سب کے دل جیت لیے ہیں جبکہ فلم نے کو ناقدین اور شائقین دونوں کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی ہے۔
ودھو ونود چوپڑا کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’12ویں فیل‘ یو پی ایس سی امتحان کے امیدواروں کے گرد گھومتی ہے اور یہ آئی پی ایس افسر منوج کمار کی زندگی کے حقیقی تجربات پر مبنی ہے۔