صوابی: پاک فوج کے شہید کیپٹن کرنل شیر خان کے بھائی نے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین کو اپنے بھائی کے مزار پر حاضری سے روک دیا، منظور پشتین کو مزار میں داخل ہوئے بغیر واپس جانا پڑ گیا۔
تفصیلات کے مطابق منظور پشتین مئی اور جولائی 1999 کے درمیان لداخ میں لڑی جانے والی کارگل جنگ کے شہید ہیرو کرنل شیر خان کے مزار میں داخل ہونا چاہتا تھا لیکن ان کے بھائی نے پشتین کو شہید کے مزار میں داخل نہیں ہونے دیا۔
کرنل شیر خان کے بھائی کا کہنا تھا کہ منظور پشتین پہلے کبھی کیپٹن کرنل شیرخان شہید کے مزار پر نہیں آئے۔ انھوں نے پشتین کو جواب دیا کہ ’تمھاری سرگرمیاں مشکوک ہیں۔‘
شہید کرنل شیر خان کے بھائی انور شیر خان کا کہنا تھا کہ وہ فیس بک پر منظور پشتین کی سرگرمیاں دیکھ چکے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ منظور پشتین کیا کچھ کر رہے ہیں۔
مزار کے احاطے سے انور شیر کی بلند آواز میں احتجاج نے منظور پشتین کو واپسی کا راستہ دکھا دیا، ان کا مؤقف تھا کہ یہ پاک فوج کے شہید کا مزار ہے، یہاں وزیرستان کے ایک ایسے شہری کا کوئی کام نہیں جس کی سرگرمیاں مشکوک ہیں۔
اہم پیشرفت: ریاست اور اداروں کے خلاف نعرے نہیں لگیں گے، پشتون تحفظ موومنٹ کی یقین دہانی
کرنل شیر خان کے بھائی نے منظور پشتین کو مخاطب کر کے کہا ’میں آپ کے وزیرستان بھی گیا ہوں، کرنل شیر کا بھائی ہوں، میں وزیرستان کے پٹھانوں کے ساتھ بھی رہا ہوں، میں نے ریڈیو پر وزیر ستان کے پٹھانوں کے حق کے لیے خود آواز اٹھائی ہے۔‘
خیال رہے کہ منظور پشتین پاک فوج اور دیگر اداروں کے خلاف اپنے جلسوں میں تقریریں کرتا رہا ہے، انھوں نے اپنے جلسوں میں پاکستانی پرچم لہرانے سے بھی روکا۔