سری لنکن بدھ رہنما گالا گوداتے گناناسارا (Galagodaatte Gnanasara) کو سری لنکا کی عدالت کی جانب سے مذہبی نفرت پھیلانے کے الزام میں 9 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ دوسرا موقع ہے جب سری لنکن بدھ رہنما گناناسارا کو مسلمانوں کے خلاف بیان بازی پر جیل کی ہوا کھانا پڑ رہی ہے۔
گالاگوداتے گناناسارا پہلے بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات پر سزا بھگت چکے ہیں اور 4 سالہ سزا کے دوران ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔
گالاگوداتے سابق صدر گوٹابایا راجہ پاکسے کے قریبی ساتھی رہے ہیں جنہوں نے 2021ء میں گناناسارا کو مذہبی ہم آہنگی کے لیے قانونی اصلاحات کے پینل کا سربراہ تعینات کیا تھا۔
2022ء کے معاشی بحران کے دوران راجہ پاکسے کی حکومت ختم ہونے کے بعد گناناسارا کو دوبارہ مقدمے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس سے قبل ویت نام کے بدھ مت کے مذہبی پیشوا نے پاکستان کو مذہبی سیاحت کے لیے محفوظ ملک قرار دے دیا تھا۔
بدھ مت کے مذہبی پیشواؤں نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اس دوران بدھ مت رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آکر بہت اچھا لگا۔
بدھ پیشوا کا کہنا ہے کہ پاکستان حکومت نے بدھ ازم کے آثارِ قدیمہ کی حفاظت کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں، بدھ ازم کے حوالے سے پاکستان میں 6 ہزار سے زائد مقامات ہیں۔
ویتنام کے بدھ مت رہنما نے مزید کہا تھا کہ پاکستان مذہبی سیاحوں کیلئے انتہائی محفوظ ملک ہے۔
لاس اینجلس میں خوفناک آگ، جو بائیڈن کا بڑا اعلان
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان میں گندھارا تہذیب اور بدھ مت ورثے کے احیاء کے موضوع پر ہوئی عالمی گندھارا کانفرنس میں مختلف ممالک سے 31 وزیٹرز پاکستان آئے تھے۔