بدھ, جون 11, 2025
اشتہار

مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

حکومت نے نئے مالی سال 2025،26 کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے سترہ ہزار پانچ سو تہتر ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا جس میں 600 سے 700 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

BUDGET SPEECH 2025-26 (Final 1) (PDF)

ٹیکس ہدف میں دو ہزار ارب روپے اضافے کی تجویز ہے جب کہ کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اےٹی ایم یا کریڈٹ کارڈ سے خریداری پر سیلز ٹیکس 18فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں قائد ایوان شہبازشریف کی موجودگی میں اپوزیشن نے شورشرابہ کیا اور نعرے بازی کی۔ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل اراکین نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی اور بجٹ دستاویزات کی کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں۔

  • شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت مقرر
  • آئندہ سال پی آئی اے، روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری یقینی بنائیں گے۔
  • آئندہ سال ڈسکوزاورجنکوز کی نجکاری پرکام جاری رکھاجائےگا۔
  • کابینہ نے10وزارتوں کےملازمین کی تعدادکم کرنےکی منظوری دی۔
  • 45حکومتی اداروں اورکمپنیوں کی نجکاری ہوگی یاختم ہوں گے۔
  • 10وفاقی وزارتوں میں ملازمین کی تعداد کم کرنےکی سفارشات تیار کر لیں۔
  • تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان

بجٹ تقریر کا آغاز وزیرخزانہ نے پاک افواج کی بھارت کے خلاف حالیہ عسکری کامیابی کو سراہتے ہوئے کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنا میرے لئے اعزاز ہے پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں پاکستان نے دشمن کیخلاف بےمثال کامیابی حاصل کی، یہ مخلوط حکومت کی جانب سے دوسرا بجٹ ہے مسلح افواج نےغیرمعمولی صلاحیت کا مظاہرہ کرکے دشمن کو بھرپور جواب دیا۔

تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان

وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام ٹیکس سیلبز میں کمی کر دی گئی ہے۔

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ 6 سے 12 لاکھ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح ایک فیصد ہوگی جب کہ 12 لاکھ آمدن پر ٹیکس کی رقم 30 ہزار روپے سے کم کر کے 6 ہزار کرنے کی تجویز ہے۔

اس کے علاوہ 22 لاکھ تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد جب کہ 22 سے 32 لاکھ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کم کر کے 23 فیصد کر دی گئی ہے۔

فیملی پنشن

وفاقی حکومت نے شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت مقرر کردی۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ  پچھلی کچھ دہائیوں میں پنشن اسکیم میں ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے تبدیلیاں کی گئیں جس کی وجہ سے سرکاری خزانے پر بوجھ بڑھا، پنشن اسکیم کو درست کرنے اور سرکاری خزانے پر بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت نے پنشن اسکیم میں اصلاحات کی ہیں۔

پنشن اسکیم میں جو اصلاحات کی گئی ہیں ان میں  قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حوصلہ شکنی اور پنشن میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس سے منسلک کیا گیا ہے۔

  • شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود کی گئی ہے جب کہ  ایک سے زائد پنشنز کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کی صورت میں پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
  • انرجی سیوربلب پرڈیوٹی 10سےکم کرکے 5 فیصد کر دی گئی
  • ایل ای ڈی بلب کےخام مال کی امپورٹ پر ڈیوٹی صفر کر دی گئی
  • اسٹیل کےخام مال پر ڈیوٹی15سےکم کرکے10فیصدکردی گئی
  • ٹیکسٹائل خام مال پر ڈیوٹی صفر کر دی گئی
  • انڈسٹریل سلائی مشین پرڈیوٹی صفر کر دی گئی
  • مقامی گاڑیوں کےانجن کی امپورٹ پر ڈیوٹی 5 فیصد کم کر دی گئی
  • مقامی گاڑیوں کےخام مال اورسی کےڈی پر ڈیوٹی 20 کے بجائے15فیصد ہو گی
  • ریڈیوبراڈکاسٹ ٹرانسمیٹرز پر ڈیوٹی 20 سےکم کر کے 15فیصد کر دی گئی
  • ٹی وی براڈکاسٹ ٹرانسمیٹر پر ڈیوٹی 20کے بجائے 15فیصد کر دی گئی
  • وائرلیس مائیکروفون پر کسٹم ڈیوٹی20 سےکم کر کے 15کر دی گئی
  • فارماسوٹیکل کےخام مال پرڈیوٹی اورٹیکسوں میں5فیصد کمی
  • ڈائیگنوسٹک کٹ پر ڈیوٹی10سےکم کر کے 5فیصد کر دی گئی
  • تیل اورگیس تلاش کرنےوالی کمپنیوں کی مشینری اورپلانٹ پرڈیوٹی میں کمی
  • پیٹرولیم کمپنیوں کی مشینری، پلانٹ اورخصوصی گاڑیوں پر ٹیکس15کے بجائے 10فیصد ہو گا
  • فارماسوٹیکل کے381خام مال پرڈیوٹی صفرکردی گئی
  • صنعتوں کےپیکیجنگ کےخام مال پرڈیوٹی10سےکم کر کے 5فیصد کر دی گئی

مالی خسارہ سرپلس/ کسٹم ڈیوٹی

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کے لئے اقدامات کئے، حکومتی اقدامات سے افراط زر کی شرح کم ہوکر 4.7فیصد پر آگئی، گزشتہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.7ارب روپے ڈالرز تھا جب کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس پر گرفت کی اور یہ 1.5ارب ڈالرزسرپلس ہو گیا، 4 سال میں ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور 5سال میں ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دیں گے، کسٹم ایکٹ 1969 کے پانچویں شیڈول کا 5سال میں خاتمہ ہو جائے گا۔

  • کسٹم ڈیوٹی کی سلیب کم کر کے 4 کی جارہی ہے اور زیادہ سے زیادہ کسٹم ڈیوٹی کی حد 20 سےکم کر کے 15 کی جا رہی ہے۔

بجٹ کی دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 17 ہزار 553 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 2147 ارب روپے مقرر ہے۔

پیٹرولیم لیوی سے آمدنی کا تخمینہ 1468 ارب روپے لگایا گیا ہے، قدرتی گیس ڈیولپمنٹ سرچارج سے تقریباً 50 ارب روپے کی وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق گیس انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں 2 ارب 40 کروڑ روپے وصولی کا ہدف ہے، ایل پی جی پر پیٹرلویم لیوی سے 5 ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔

آئندہ مالی سال قرضوں اور سود کی ادائیگی پر 8207 ارب روپے خرچ ہوں گے، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن کے لے 1055 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

  • اوورسیز پاکستانی
  • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولتوں میں وسعت دی جائے گی۔
  • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کےلئےخصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
  • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے مقدمات کی رجسٹریشن اور شواہدکیلئے آن لائن سسٹم ہو گا۔
  •  بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو جھوٹے مقدمات سے بچانےکیلئےسول قوانین میں ترامیم ہوں گی۔
  • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کےلئے یونیورسٹی، میڈیکل کالجز میں کوٹہ ہو گا۔
  • بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کواسکل ٹریننگ کے وظائف دیئےجائیں گے۔
  • اسٹیٹ بینک کے ذریعے زیادہ ترسیلات بھیجنے والے پاکستانیوں کو سول ایوارڈ ملیں گے۔
  • زیادہ ترسیلات بھیجنے والے15پاکستانیوں کو14اگست کو ایوارڈ ملے گا۔

سستے قرض

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ کم آمدنی والے طبقے کو گھروں کی تعمیر یا خریداری کے لیے سستے قرض دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت کے ایک لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا جو ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے ای والٹ میں ملے گا۔

اسٹیٹ بینک کم آمدن طبقے کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کا اعلان جلد کرے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولتوں میں وسعت دی جائے گی۔

کارپوریٹ سیکٹر ریلیف

حکومت نے کارپوریٹ سیکٹر کیلئے نئے بجٹ میں ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں سالانہ 20 کروڑ سے 50کروڑ آمدنی پر سپرٹیکس میں0.5 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نان فائلرز

نان فائلرز کو گاڑیاں اور پراپرٹی خریدنے کی سہولت نہیں ہوگی۔ فائلرز اور نان فائلرز کا فرق ختم کرکے صرف ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کروانے والا مالیاتی لین دین کا حقدار ہوگا۔

سولر پینل

سولر پینل کی امپورٹ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جارہا ہے یہ فیصلہ ملک میں سولر پینل کی مقامی صنعت کے فروغ کے لیے ہے۔

ود ہولڈنگ ٹیکس

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ سیکٹر، جائیداد کی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کردی گئی ہے۔

ہاؤسنگ سیکٹر، جائیداد خریداری پر ود ہولڈنگ کی شرح 4 سے کم کرکے 2.5 فیصد کردی گئی ہے۔

پراپرٹی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 3 سے کم کرکے 1.5 فیصد کرنے کی بھی تجویز ہے۔

کمرشل جائیداد، پلاٹ، مکانوں کی منتقلی پر ایف ای ڈی ختم کردی گئی ہے، کم لاگت مکان کی تعمیر کے لیے رہن شرائط آسان کی جائیں گی۔

10 مرلے تک مکانوں، 2 ہزار مربع فٹ فلیٹ پر ٹیکس کریڈٹ متعارف کروایا جارہا ہے جب کہ اسلام آباد میں جائیداد کی خریداری پر اسٹام پیپر ڈیوٹی 4 سے کم کرکے ایک فیصد کردی گئی ہے۔

پٹرول اور ڈیزل

حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 2.5 روپے فی لیٹر کے حساب سے کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

فنانس بل کے مطابق حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 2.5 روپے کاربن لیوی عائد کی ہے اس کے علاوہ فرنس آئل پر بھی ڈھائی روپے کے حساب سے 2665 روپے فی ملین ٹن کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

فنانس بل میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کارگو ٹریکنگ سسٹم بھی عائد کر دیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تنخواہ دار طبقے نے خزانے میں 400 ارب روپے دیے، معاشی اشاریے مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں، تنخواہ دار طبقے نے بوجھ اٹھایا سوال ہے دولت مند طبقے نے کتنا بوجھ اٹھایا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں پاکستان ایسے پوائنٹ پر کھڑا ہے جہاں ٹیک آف کرنا ہے، معاشی استحکام باعث اطمینان ہے، مہنگائی اور پالیسی ریٹ کم ہوا، ایکسپورٹ بڑھی ہے، آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں