اسلام آباد: حکومت نے کارپوریٹ سیکٹر کیلئے نئے بجٹ میں ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں سالانہ 20 کروڑ سے 50کروڑ آمدنی پر سپرٹیکس میں0.5 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ کم آمدنی والے طبقے کو گھروں کی تعمیر یا خریداری کے لیے سستے قرض دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت کے ایک لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا جو ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے ای والٹ میں ملے گا۔
اسٹیٹ بینک کم آمدن طبقے کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کا اعلان جلد کرے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولتوں میں وسعت دی جائے گی۔
نان فائلرز کو گاڑیاں اور پراپرٹی خریدنے کی سہولت نہیں ہوگی۔ فائلرز اور نان فائلرز کا فرق ختم کرکے صرف ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کروانے والا مالیاتی لین دین کا حقدار ہوگا۔
مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان
ود ہولڈنگ ٹیکس
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ سیکٹر، جائیداد کی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کردی گئی ہے۔
ہاؤسنگ سیکٹر، جائیداد خریداری پر ود ہولڈنگ کی شرح 4 سے کم کرکے 2.5 فیصد کردی گئی ہے۔
پراپرٹی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 3 سے کم کرکے 1.5 فیصد کرنے کی بھی تجویز ہے۔
کمرشل جائیداد، پلاٹ، مکانوں کی منتقلی پر ایف ای ڈی ختم کردی گئی ہے، کم لاگت مکان کی تعمیر کے لیے رہن شرائط آسان کی جائیں گی۔
10 مرلے تک مکانوں، 2 ہزار مربع فٹ فلیٹ پر ٹیکس کریڈٹ متعارف کروایا جارہا ہے جب کہ اسلام آباد میں جائیداد کی خریداری پر اسٹام پیپر ڈیوٹی 4 سے کم کرکے ایک فیصد کردی گئی ہے۔