آئندہ ماہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ پیش کیا جانا ہے جس کے لیے تاجر دوست اسکیم ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نجی ٹیکس فرم تولہ ایسوسی ایٹس نے وفاقی حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔ ان تجاویز میں تاجر دوست اسکیم ختم کرنے، تمام تاجروں پر ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے اور کیش ٹرانزیکشن کی حد 10 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
نجی ٹیکس فرم تولہ ایسوسی ایٹس نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر دوست اسکیم کے ذریعہ صرف 30 لاکھ روپے ٹیکس وصولی ہوئی جب کہ تنخواہ دار طبقہ نے اب تک 437 ارب روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔
مذکورہ فرم نے حکومت کو تاجروں سے متعلق نیا لائحہ عمل اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے نئے مالی سال میں تاجر دوست اسکیم ختم کر کے تمام تاجروں پر ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کرے اور کیش ٹرانزیکشن کی حد 10 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
فرم نے پالیسی ریٹ 11 فیصد کو صنعتی سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے صنعتوں کے لیے زیر مارک اپ قرضے، برآمدات اور روزگار میں اضافے کی تجاویز دی ہیں۔
نجی فرم نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں تین فیصد اضافے کا خدشہ ہے، اس لیے کرنسی کی قدر میں مزید کمی سے گریز کیا جائے۔
فرم نے موجودہ مالی سال میں ایف بی آر کی ٹیکس آمدن ہدف سے ایک ہزار ارب روپےکم رہنےکا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے یہ بھی تجویز دی ہے کہ نفع نہ دینے والی کمپنیوں پر 5 سے 7.5 فیصد ایڈوانس ٹیکس لگانےکی تجویز دی گئی ہے۔
وفاقی ترقیاتی بجٹ کی سفارشات کی تیاری، 26 مئی کا اجلاس ملتوی