کراچی: سرمایہ کاروں نے وفاقی بجٹ 26-2025 پر زبردست ردعمل دیا جس کی بدولت پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں نئی تاریخ رقم ہوگئی۔
بجٹ 26-2025 پیش کیے جانے کے بعد پی ایس ایکس میں 100 انڈیکس 1 لاکھ 24 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔ 2310 پوائنٹس کے اضافے سے 1 لاکھ 24 ہزار 335 پر ٹریڈ کر رہا ہے جبکہ دوران کاروبار 2322 پوائنٹس تک اضافہ دیکھا گیا۔
اسٹاک ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے اگلے مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کی بات پر سرمایہ دار خوش ہیں جس سے مارکیٹ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 16 جون 2025 کو ہوگا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج: معیشت کی ترقی کا ستون
اسٹاک ایکسچینج کسی بھی ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پاکستان میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) مالیاتی منڈیوں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، جہاں کمپنیاں سرمایہ حاصل کرتی ہیں اور سرمایہ کار اپنی دولت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
اس کے باوجود، عوام کی ایک بڑی تعداد اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے فوائد سے لاعلم ہے، جس کی وجہ سے معاشی ترقی اور انفرادی مالی استحکام محدود ہو جاتا ہے۔
ایک مضبوط اسٹاک ایکسچینج درج ذیل طریقوں سے معیشت کی ترقی میں مدد دیتا ہے:
1- سرمایہ کاری اور کاروبار کی ترقی
اسٹاک مارکیٹ کمپنیوں کو شیئرز کے ذریعے سرمایہ اکٹھا کرنے کا موقع دیتی ہے، جس سے وہ اپنے کاروبار کو وسعت دے کر نئی نوکریاں پیدا کر سکتی ہیں، جس کا معیشت پر مثبت اثر پڑتا ہے۔
2- سرمایہ کاروں کے لیے دولت میں اضافہ
اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری افراد کو اپنی بچت کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اچھی کارکردگی دکھانے والے اسٹاکس طویل مدتی منافع فراہم کرتے ہیں، جس سے مالی استحکام حاصل کیا جا سکتا ہے۔
3- معاشی استحکام اور ترقی
ایک ترقی کرتی ہوئی اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے اور اقتصادی استحکام کو ظاہر کرتی ہے، جو غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرتی ہے اور معیشت میں مزید بہتری لاتی ہے۔
4- غیر ملکی قرضوں پر انحصار میں کمی
مقامی سرمایہ کاری کے فروغ سے پاکستان کی معیشت کو غیر ملکی قرضوں پر انحصار کم کرنے میں مدد ملتی ہے، کیونکہ قرضے زیادہ سود اور مالیاتی دباؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایک مضبوط اسٹاک مارکیٹ ملک کو اندرونی وسائل کے ذریعے ترقی کرنے کے قابل بناتی ہے۔