آئندہ مالی سال 24-2023 کے وفاقی بجٹ کا حجم 14 ہزار ارب سے زائد ہونے کا امکان ہے جس میں پانچ ہزار ارب کا خسارہ ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق آئندہ مالی سال آئندہ مالی سال 24-2023 کے وفاقی بجٹ کا حجم 14 ہزار ارب سے زائد ہونے کا امکان ہے جس میں آمدنی اور اخراجات میں 5 ہزار ارب کا فرق ہونے کا امکان ہے یوں یہ بجٹ 5 ہزار ارب خسارے کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کو آئندہ مالی سال کے لیے 9 ہزار 200 ارب کا ٹارگٹ دیا جائے گا جب کہ رواں مالی سال میں 7600 ارب روپے کا ہدف دیا گیا تھا اور مالی سال کے اختتام تک اس میں سے 7200 تک حاصل کرنے کا امکان ہے جو دیے گئے ہدف سے 400 ارب کم ہے۔
آئندہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بھی تجویز ہے تاہم ان میں اضافے کی شرح پر حکومت اور وزارت خزانہ کی رائے تقسیم ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سیاسی حکومت تنخواہوں میں 30 فیصد جبکہ وزارت خزانہ 15 سے 20 فیصد اضافے کی خواہاں ہے۔ اس کے علاوہ بجٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بھی بڑھانے کی تجویز ہے۔
واضح رہے کہ نیا وفاقی بجٹ آئندہ ماہ 9 یا 10 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے جس کی تیاریاں جاری ہیں۔
اس حوالے سے وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیا بجٹ 9 جون کے حساب سے تیار کیا جا رہا ہے یہ الیکشن ایئر کا بجٹ ہوگا جس میں عوام کو ریلیف دیا جائے گا اور کوشش ہوگی کہ عام آدمی پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 30 جون کو آئی ایم ایف پروگرام ختم ہو جائے گا تاہم امید ہے نئے بجٹ سے پہلے اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔