صوبہ پنجاب کے رواں مالی سال کے آئندہ تین ماہ کے بجٹ کی تجاویز تیار کر لی گئی ہیں جن میں 42 سیکٹرز کے تحت 280 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے رواں مالی سال کی آخری ششماہی کے لیے بجٹ تجاویز تیار کر لی گئی ہیں جس کے تحت 42 سیکٹرز میں 280 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سڑکوں کیلیے 48 ارب 55 کروڑ 91 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کیلیے 35 ارب 29 کروڑ 91 لاکھ، اربن ڈیولپمنٹ کیلیے17 ارب 70 کروڑ 71 لاکھ، پبلک بلڈنگز کیلیے 12 ارب 13 کروڑ، ایگریکلچر کیلیے 5 ارب 34 کروڑ جب کہ لوکل گورنمنٹ کیلیے 18 ارب 24 کروڑ، پی اینڈ ڈی کیلیے 21 ارب 23 کروڑ مختص کرنے کی تجاویز ہیں۔
قلیل مدتی بجٹ تجاویز میں ہائر ایجوکیشن کے لیے 3 ارب، اسکول ایجوکیشن کیلیے 23 ارب 50 کروڑ روپے، پرائمری اینڈ سیکنڈری کیلیے 14 ارب 41 کروڑ، لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن کیلیے 2 ارب 5 کروڑ، اسپشل ایجوکیشن کیلئے 50 کروڑ2 لاکھ روپے مختص کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ آبپاشی کے لیے 8 ارب 10 کروڑ، گورننس اینڈ آئی ٹی کے لیے 12 ارب 99 کروڑ، واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن کیلیے 7 ارب، صنعتوں کے لیے 6 ارب 47 کروڑ، توانائی شعبے کے لیے ایک ارب 80 کروڑ، ٹرانسپورٹ کے لیے ایک ارب 90 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجاویز رکھی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ماحولیات کے لیے 2 ارب 79 کروڑ، وائلڈ لائف کیلیے 2 ارب 76 کروڑ، جنگلات کے لیے ایک ارب 70 کروڑ، محکمہ اوقاف کے لیے ایک ارب 10 کروڑ، کھیلوں کے لیے ایک ارب 19 کروڑ، بہبود آبادی کیلیے ایک ارب 30 کروڑ، ایمرجنسی سروسز کیلیے ایک ارب 50 کروڑ، لائیو اسٹاک کیلیے ایک ارب 25 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔
دستاویز میں میں سوشل ویلفیئر کیلیے 50 کروڑ، لیبر کے لیے 20 کروڑ، فوڈ کیلیے 19 کروڑ، ٹور ازم کیلیے 40 کروڑ، ہیومن رائٹس کیلیے 90 کروڑ، ویمن ڈیولپمنٹ کیلیے 30 کروڑ، مائنز اینڈ منرلز کیلیے 60 کروڑ، انفارمیشن اینڈ کلچر کیلیے 24 کروڑ، فشریز کیلیے 49 کروڑ اور آرکیالوجی کیلیے 28 کروڑ مختص کرنے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے قلیل المدتی بجٹ کی اسمبلی سے منظوری لینے کا فیصلہ کیا ہے۔