آئندہ بجٹ میں خام مل پر ود ہولڈںگ ٹیکس ختم کیے جانے کا امکان ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پیداواری صنعت اور تعمیراتی صنعت کے لیے ریلیف کی ہدایت کردی، صنعتکاروں کی تجاویز کی روشنی میں ریلیف کے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں صنعتوں کے خام مال سستے کرنے کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس ختم ہوسکتا ہے، بجٹ میں خام مال پر ود ہولڈنگ تیکس خاتمے سے ٹیکسوں کے ری فنڈ کا حجم کم ہوجائے گا۔
علاوہ ازیں بجٹ میں پراپرٹی کے لین دین پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کی تجویز ہے، بجت میں پراپرٹی کی خریدو فروخت پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم ہوجائے گی۔
ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ ود ہولڈنگ ٹیکس خت کرنے پر بھی خصوصی سیشن ہوگا، وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو راضی کیا جائے گا۔
یہ پڑھیں: ’پراپرٹی کی خریداری پر ایڈوانس انکم ٹیکس ختم کیا جائے‘
واضح رہے کہ چند روز قبل سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں آباد نے پراپرٹی کی خریداری پر ایڈوانس انکم ٹیکس ختم کرنے کی تجویز دی اور پلاٹ خریدنے یا سرمایہ کاری پر بھی عائد ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
آباد کے نمائندے کا کہنا تھا کہ کورڈ ایریا کی بنیاد پر ٹیکس وصولی کا آسان طریقہ کار بحال کیا جائے، پلاٹ ہرعام آدمی کی ضرورت ہے، سیون ای قانون ختم کیا جائے۔
اسٹیل میلٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سےقائمہ کمیٹی کو پری بجٹ تجاویز پیش کی گئی تھیں۔
نمائندہ اسٹیل میلٹرز نے کہا تھا کہ ٹیکس چوری کی وجہ سے اسٹیل انڈسٹری گرتی جا رہی ہے اسٹیل سیکٹرمیں 70 سے 80 ارب ٹیکس چوری ہو رہی ہے، اسٹیل شعبےمیں بڑی اسمگلنگ ہوتی ہے جسے بند ہونا چاہیے کراچی میں 30سے40 لاکھ ٹن اسٹیل اسکریپ غیر رجسٹرڈ ہے جب کہ ایران سے آنے والے اسکریپ کو بھی بند کیا جانا چاہیے۔