اتوار, ستمبر 29, 2024
اشتہار

40 سال پرانی عمارت گرنے پر بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ معطل

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں 40 سال پرانی عمارت گرنے پر بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ کو معطل کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد میں چالیس سال پرانی عمارت گرنے کے معاملے پر ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ کو معطل کر دیا ہے۔

ڈی جی ایس بی سی اے نے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈنگ انسپکٹر مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث پایا گیا تھا، ڈائریکٹر جنرل نے تنبیہہ جاری کی ہے کہ اگر آئندہ کوئی افسر غیر قانونی تعمیرات یا اس طرح کے کسی بھی عمل میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

- Advertisement -

ڈی جی ایس بی سی اے نے کہا ہے کہ حکومت اور قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے، کوئی کتنا بھی با اثر کیوں نہ ہو کسی کو غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

واقعے کا مقدمہ عمارت کے مالک محمد فراز کی مدعیت میں لیاقت آباد تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، مقدمے میں پلاٹ کے مالک عامر مغل اور ٹھیکیدار اقبال کو نامزد کیا گیا۔

مدعی کا کہنا تھا کہ پلاٹ پر جاری کھدائی کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو دو بار درخواست دی گئی، 23 مئی اور 10 جون کو دی گئی درخواستوں پر ایس بی سی اے نے کوئی ایکشن نہیں لیا، پلاٹ کی کھدائی کے دوران ہیوی مشینری استعمال کی گئی۔

مدعی کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے عمارت ہلنے لگی جس کے باعث دکانیں اور عمارت خالی کر دی گئی، مدعی نے درخواست میں حکام سے عامر مغل، اقبال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ 6/49، لیاقت آباد نمبر 6، بوری خان نامی عمارت گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

ایس بی سی اے کے مطابق گرنے والی عمارت کو ڈینجرز کمیٹی نے 2020 میں مخدوش قرار دیا گیا تھا، بلاک 7 کے پلاٹ نمبر 148 پر مشینری سے کھدائی جاری تھی، ایس بی سی اے نے گرنے والی عمارت کے اطراف کی 2 عمارتیں بھی سیل کر دی ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں