بھارتی ریاست گجرات میں تجاوزات کے نام پر ڈھائی لاکھ مربع میٹر سے زائد بڑے مسلم اکثریتی علاقے کی مسماری شروع کر دی گئی۔
انڈین میڈیا کے مطابق احمد آباد کے علاقے چنڈولا میں دوسرے مرحلے میں تجاوزات ہٹانے کیلیے بلڈوزر کارروائی کا آغاز کر دیا گیا، پہلے مرحلے میں تقریباً 1.5 لاکھ مربع کلو میٹر تجاوزات ہتایا گیا تھا۔
دوسرے مرحلے میں 2.5 لاکھ مربع میٹر سے زائد علاقے سے تجاوزات کو ہٹانے کیلیے بلڈوزر چلایا جائے گا، علاقے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلیے پولیس بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
پہلگام واقعے کے بعد سے بھارت میں موجود مسلمانوں کی املاک کو انتقامی کارروائیوں کے تحت نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ اس سے قبل اپریل میں مودی سرکار نے سورت اور احمد آباد سے 1000 سے زیادہ بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا، بعدازاں پولیس نے چنڈولا جھیل کے پاس بنی ان کی بستی پر کارروائی کی۔
چنڈولا تالاب علاقے اور آس پاس کے علاقوں میں کی گئی کارروائیوں کے دوران 890 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے 143 لوگوں کی پہچان بنگلہ دیشی شہریوں کے طور پر ہوئی، گرفتار کیے گئے سبھی لوگوں کی دستاویزات کو چیک کیا گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے پاس قانونی ہندوستانی دستاویز نہیں پائے جائیں گے انہیں قانونی عمل کے تحت ان کے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔