لاہور: لاہور سے راولپنڈی تک پاکستان کی پہلی تیز ترین بلٹ ٹرین چلانے کے منصوبے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں بلٹ ٹرین منصوبے کی فیزیبلٹی اور ٹائم لائن کی تیاری کیلیے ورکنگ گروپ بنا دیا گیا جس میں وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب بلال اکبر، چیئرمین ریلوے اور دیگر شامل ہیں۔
مریم اورنگزیب ورکنگ گروپ کی تجاویز آئندہ ہفتے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پیش کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’پنجاب میں بلٹ ٹرین، میٹرو بسیں چلانا چاہتے ہیں‘
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ بلٹ ٹرین کا آغاز کر کے عوام سے ایک اور وعدے کو پورا کریں گے، مریم نواز عوام کیلیے سفر کی سستی، تیز ترین اور آرام دہ سہولیات چاہتی ہیں۔
گزشتہ روز وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کے دوران ایئر پنجاب ایئر لائن اور بلٹ ٹرین کے حوالے سے شہریوں کو خوشخبری سنائی تھی۔
عظمیٰ بخاری نے بتایا تھا کہ ایک سال کے اندر ایئر پنجاب کی سروس شروع کر دی جائے گی، ایئر لائن کیلیے 4 طیارے لیز پر لیے جائیں گے، سروس کم سے کم 8 ماہ اور زیادہ سے زیادہ 1 سال میں شروع ہو جائے گی۔
بلٹ ٹرین کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان ریلوے سے اشتراک کے بعد بلٹ ٹرین چلائی جائے گی، پنجاب کے مزید 6 روٹس کیلیے ہائی اسپیڈ ٹرین شروع کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ 5 سال کے بعد جب حکومت رخصت ہوگی تو پنجاب سب صوبوں میں آگے ہوگا، پہلی صوبائی حکومت ہے جو اپنے صوبے میں ایئر پنجاب چلائے گی۔