بدھ, جون 4, 2025
اشتہار

’پرائیویٹ حج اسکیم ناکام بنانے کی ذمہ دار بیورو کریسی ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

پرائیویٹ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا نے 67 ہزار نجی عازمین کے حج سے محروم رہنے کی ذمہ داری بیورو کریسی پر عائد کر دی ہے۔

پرائیویٹ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے قائم مقام چیئرمین محمد کامران نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رواں برس 67 ہزار نجی عازمین کے حج سے محروم رہنے کی ذمہ داری بیورو کریسی پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرائیویٹ حج اسکیم ناکام بنانے کے لیے بیورو کریسی نے کردار ادا کیا۔

محمد کامران نے کہا 2024 میں پرائیویٹ حج اسکیم کے ذریعے 90 ہزار سے زائد عازمین نے حج ادا کیا تھا اور اس وقت کوئی بڑی شکایت نہیں آئی تھی۔ جب کہ رواں برس 67 ہزار نجی پاکستانی عازمین حج پر نہ جا سکے جس کی ذمہ دار وزارت مذہبی امور ہے، کیونکہ انہوں نے پالیسی جاری کرنے میں تاخیر کی، جس کی وجہ سے چار ماہ ضائع ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 67 ہزار عازمین کی 101 ملین ریال رقم سعودی عرب میں موجود ہے۔ وزارت مذہبی امور سے مطالبہ ہے کہ حاجیوں کو اگلے سال اسی پیکیج پر حج پر بھیجا جائے اور جو عازمین اپنی رقم واپس لینا چاہتے ہیں، انہیں مکمل ادائیگی کی جائے۔

اس موقع پر صدر سرحد چیمبر آف کامرس فضل مقیم نے بھی کہا کہ وفاقی حکومت کی وجہ سے حج آپریٹرز کو نقصان پہنچا۔ حج آپریٹرز کے 52 ملین ریال پھنس گئے ہیں۔ حکومت یہ رقم انہیں واپس دلائے اور اس سارے معاملے کی تھرڈ پارٹی سے تحقیقات کرا کے تمام آپریٹرز کے نقصان کا مداوا کیا جائے۔

واضح رہے کہ رواں برس 67 ہزار سے زائد نجی عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب نہیں جا سکے۔ جس کے باعث ان میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

دوسری جانب ان عازمین کے حج سے محروم رہنےکی ذمہ داری حکومت اور نجی آپریٹرز ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے پریس کانفرنس کرتے اس بحران کا ذمہ دار نجی حج ٹور آپریٹرز کو قرار دیا تھا۔

حکومت نے عازمین حج کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار کسے ٹھہرایا؟

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں