تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کم فرائز کے ساتھ برگر؟

آلو ایک ایسی سبزی ہے جو ہر گھر کی ضرورت ہے، یہ ہر چھوٹے اور بڑے انسان کیلئے اہم غذا ہے چاہے وہ ابال کر پکائے جائیں یا فرائز یا کرسپس جیسی اشیاء تیار کی جائیں، یہ سب میں یکساں مقبول ہے۔

یورپی ممالک میں بہت زیادہ گرمی اور عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر آلو کی فصل میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

اس صورتحال کے بعد خدشہ ہے کہ آلو سے بننے والی اشیا مثلاً فرنچ فرائز اور چپس کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ ہوجائے گا۔

آلو کی فصل موسم گرما کی ان فصلوں میں شامل ہے جنہیں اس سال ریکارڈ درجہ حرارت اور 500 سال میں یورپ کی بدترین خشک سالی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس حوالے سے معاشی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ جرمنی، فرانس، نیدرلینڈ اور بیلجیئم کے علاوہ شمال مغربی پٹی یورپی یونین کے آلو کی زیادہ تر پیداوار کا حصہ ہے۔

fries potato

اس سال موسمی حالات یورپی یونین میں آلو کی پیداوار کو ریکارڈ کی سب سے کم سطح پر پہنچا سکتے ہیں جو کہ اس سے قبل سال 2018 میں ہونے والی خشک سالی میں سامنے آئی تھی۔

دنیا بھر میں اشیائے خوردونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث افراط زر میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں یورپ میں مہنگائی نو فیصد تک پہنچ گئی جو پچھلے پچاس سالوں میں نہیں دیکھی گئی۔

اس حوالے سے مغربی جرمنی کے ایک کاشتکار ایرک گوسن کا کہنا ہے کہ خراب موسم اور خشک سالی کی وجہ سے آلو کی آدھی فصل ضائع ہوسکتی ہے۔

محکمہ زراعت کی آلوکی موسم خزاں کی فصل کی کاشت فوری شروع کرنے کی ہدایت

دوسری جانب جرمنی کی وزارت زراعت کے ترجمان نے بھی رواں ماہ اگست کی رپورٹ میں فصل کی کٹائی کی پیش گوئی تو نہیں کی لیکن ان کا کہنا ہے کہ آلو کی اچھی فصل کے امکانات پہلے کی نسبت بہت کم ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ بیلجیئم میں فرائز فروخت کرنے والے دکاندار کا کہنا ہے کہ معیاری آلو کی کم دستیابی اس کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوگا؟ تاہم یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ آلو کی قیمت بڑھ تو سکتی ہے کم نہیں ہوسکتی۔

اس سال اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں میکڈونلڈز جیسی بین الاقوامی فوڈ فرمز نے بھی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے، اس کے علاوہ برطانیہ میں فرائز کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

سال 2018میں فرانسیسی کسانوں کو سال کی بدترین خشک سالی کے بعد کم فرائز کی اجازت دینے کے لیے ’میک کین‘جیسے خریداروں کے ساتھ کیے گئے معاہدوں میں تبدیلی کیلیے دوبارہ بات چیت کرنا پڑی تھی۔

اس سلسلے میں فرانسیسی آلو کے شعبے کے منیجنگ ڈائریکٹر برنارڈ اوئلن نے کہا کہ اس سال بھی ایسے ہی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -