تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

نیویارک: برما کی ریاست رکھائن میں ملیٹری آپریشن کے نام پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور جنسی تشدد کے خلاف برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  میانمار کی مسلح فوج کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے خلاف جنسی تشدد اور استحصال کے مضبوط شواہد سامنے آچکے ہیں۔

یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کو پیش کر دی گئی ہے جس کے بعد گوٹیرش اب یہ رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کریں گے، رپورٹ کے حوالے سے سیکرٹری جنرل نے بھی بھرپور کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، اداکارہ میرا کا برما جانے کا اعلان

رپورٹ سے متعلق انٹونیو گوٹیرش کا کہنا تھا کہ میانمار کی فوج اور مقامی ملیشیا اکتوبر سن 2016 اور اگست سن 2017 میں روہنگیا آبادی کے خلاف شروع کیے جانے والے آپریشن کے دوران پر تشدد واقعات میں ملوث رہے ہیں اور ان واقعات میں جنسی تشدد کو مرکزیت حاصل رہی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس کے باعث سینکڑوں مظلوم شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیاگیا تھا بعد ازاں 7 لاکھ سے زائد افراد بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کر چکے ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔

برما کی لیڈر آنگ سان سوچی کے گھر پر بم حملہ

واقعے کے بعد دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت مختلف طبقوں کی جانب سے بھرپور احتجاج کی گیا تھا جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ برما میں جاری فوجی جارحیت اور بربریت کو فوری ختم کیا جائے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -