جمعرات, ستمبر 19, 2024
اشتہار

ہاتھ پیروں میں جلن کا احساس، تکلیف سے نجات کیسے ممکن

اشتہار

حیرت انگیز

عام طور پر ہاتھ پیروں میں جلن کی شکایت ضعیف العمر کے افراد میں ہوتی ہے، تاہم اب ادھیڑ عمر کے لوگ بھی اس طرح کی تکالیف کا ذکر کرتے نظر آتے ہیں۔

اگرچہ یہ شکایت بے ضرر سی معلوم ہوتی ہے لیکن بعض اوقات ہاتھ پیروں میں جلن کا تعلق کسی بنیادی طبی حالت سے بھی ہوسکتا ہے۔ اس کیفیت میں پاؤں مستقل طور پر گرم رہتے ہیں اور یہ گرمائش تکلیف دہ ہوسکتی ہے۔

ہاتھ پیروں میں جلن کی یہ شدت متعدل سے سنگین ہوسکتی ہے اور عموماً رات کو یہ احساس بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں اور علاج کا انحصار بھی اسی وجہ پر مبنی ہوتا ہے۔

- Advertisement -

زیر نظر مضمون میں ہاتھ پیروں میں جلن کے احساس کی وجوہات کا احاطہ کیا گیا ہے، جن پر قابو پاکر اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے۔

ذیابیطس

کئی بار پیروں میں جلن کی وجہ جسم میں ہائی بلڈ شوگر ہوتی ہے۔ جب جسم میں بلڈ شوگر کی سطح مسلسل زیادہ رہے تو ہاتھوں اور پیروں کے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے جس کے باعث کبھی کبھار یا اکثر جلن کا احساس بھی ہوتا ہے۔

اگر پیروں میں جلن کے ساتھ ساتھ انگلیوں میں سوئیاں چبھنے یا سنسناہٹ جیسے احساسات ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے شوگر ٹیسٹ کرانا چاہیے۔

اعصاب کے مسائل

ریڑھ کی ہڈی سے ہاتھوں، ٹانگوں اور پیروں کو جوڑنے والے اعصاب کو نقصان پہنچنے پر بھی پیروں میں جلن کا احساس ہوتا ہے۔

ذیابیطس کا ذکر تو اوپر ہوچکا ہے مگر اعصاب کو مختلف وجوہات سے نقصان پہنچ سکتا ہے جیسے گردوں کے مسائل، جوڑوں کے امراض، زہریلے کیمیکلز، انفیکشن اور غذائی مسائل سے بھی اعصاب کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

فنگل انفیکشن

پیروں میں فنگل انفیکشن کافی عام ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں چبھن اور خارش کا سامنا ہوتا ہے، مگر پیروں میں جلن بھی محسوس ہوتی ہے۔

وٹامن بی 12 کی کمی

اعصاب کو صحت مند رہنے کے لیے وٹامن بی 12 کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی کمی کے باعث پیروں کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے جیسے اکثر جلن کی شکایت ہوتی ہے۔

عام طور پر وٹامن بی 12 گائے کے گوشت، انڈوں، دودھ اور پنیر وغیرہ میں کافی زیادہ مقدار میں ہوتا ہے۔

۔ اس کے علاوہ غذائیت کی کمی، ہائپوتھائیرائڈزم، انفیکشن والی بیماری، گردے کی بیماری، آرٹری کی بیماری، کیموتھراپی، پاؤں کے جلنے کی دیگر وجوہات میں شامل ہیں۔

گھریلو نسخے :

ہات پیروں کی جلن اور درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے کچھ گھریلو علاج بھی کیے جاسکتے ہیں، جیسے کہ اپنے پیروں کو ٹھنڈے پانی میں بھگو دیں جو پاؤں کے جلنے کے علاج کے لیے سب سے مؤثر گھریلو علاج ہے۔ اس سے وقتی طور پر جلنے والے پاؤں کے سنڈروم کی علامات کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ہلدی

ہلدی ایک وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا کھانا پکانے کا مسالا ہے جس کے علاج کے حوالے سے بے شمار فوائد ہیں۔ اس میں سوزش اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں جو تکلیف کو دور کرنے اور آپ کے پیروں کو سکون دینے اور ٹھنڈا کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔

احتیاط

صابن، سرف یا کسی بھی کیمیکل کو استعمال یا ہاتھ لگانے سےاجتناب کریں اس سے جِلد متاثر ہوتی ہے اور پیروں میں جلن کی شکایت ہوسکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں