کراچی : ایم اے جناح روڈ پر ننھی پری کو کچلنے والا ڈرائیور اور بس کا مالک عدالت میں پیش کردئیے گئے، پولیس نے بتایا کہ ڈرائیور کے پاس بس کا لائسنس نہیں بلکہ کار چلانے کا لائسنس ہے، عدالت نے دونوں کو جیل بھجوا دیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں ایم اے جناح روڈ پر ہونے والے اندوہناک حادثے میں چھ سالہ بچی سکینہ کی ہلاکت میں ملوث ڈرائیور اور بس کے مالک کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت ننھی سکینہ کو کچلنے والے ڈرائیورنے عدالت میں اپنی غفلت کا اعتراف کیا، اس موقع پر پولیس نے انکشاف کیا کہ سلیم ڈرائیور کے پاس بس چلانے کا نہیں بلکہ کار ڈرائیونگ کا لائسنس تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے گرفتارملزم سلیم ڈرائیور اور بس کے مالک کو جیل بھجوادیا۔
بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بس ڈرائیور کا کہنا تھا کہ اس کا پیر ایکسلیٹر میں پھنس گیا تھا جس سے رفتار آؤٹ آف کنٹرول ہوگئی اورموٹر سائیکل اس کی زد میں آگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریس لگانے والی دوسری بس کے ڈرائیور انیس اور مالک طارق کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کراچی ٹریفک حادثہ، قاتل بس ڈرائیور اور مالک گرفتار
واضح رہے کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں، کراچی میں ڈرائیونگ لائسنس بنوانا بچوں کا کھیل بن گیا ہے، رشوت کے عوض ایک اندھا بھی ڈرائیونگ لائسنس با آسانی بنوا سکتا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔